06 نومبر ، 2015
اسلام آباد........چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی جانب سے صحافی کو غیر مناسب جواب دینے پر صحافی سراپا احتجاج ہیں۔ صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں نے مطالبہ کیاہےکہ عمران خان اپنے جواب پر معذرت کریں۔
نیشنل پریس کلب کے عہدیدار شہریار خان اور طارق چودھری جبکہ لاہور پریس کلب کے عہدیدار ارشد انصاری و دیگر صحافتی تنظیموں کے نمائندوں نے اسلام آبادمیں مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔ ان کاکہناتھاکہ عمران خان کی بوکھلاہٹ اور بد تہذیبی پر خاموش نہیں رہا جا سکتا، ہماری عزت نفس مجروح کی گئی، نجی زندگی کا معاملہ ہے تو ٹویٹر یا فیس بک پر اعلانات خود کیوں کیے جا رہے ہیں؟ عمران خان کی ذہنی حالت کے باعث انہیں آرام کرنا چاہیے۔
صدر نیشنل پریس کلب شہریار خان نے مطالبہ کیا کہ عمران خان اپنے جواب پر معذرت کریں، وہ لیڈر کے طور پر عزت برقرار رکھنا چاہتے ہیں تو میڈیا کا احترام کرنا ہو گا۔
راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کےصدر علی رضا علوی نےکہاکہ عمران خان نفسیاتی دباو کاشکارہیں ، ان کے عقل و شعور پر انگلیاں اٹھائی جا سکتی ہیں، عمران نے شادی کو مقبولیت کے ہتھیار کےطورپراستعمال کیا، کسی ایک صحافی کی نہیں پوری برادری کی توہین کی، وہ معافی مانگیں اور یقین دلائیں کہ آئندہ ایسا نہیں کریں گے۔
ارشد انصاری نے کہا کہ عمران کی اوقات پوری دنیا کو معلوم ہے، سیتا وائٹ سے شروع ہو کر جمائما اور پھر ریحام تک سب کچھ کھول کو عمران خان کو اوقات یاد دلا دیں گے، اسی میڈیا نے عمران کو ہیرو بنایا، آئندہ بدتمیزی کی تو پھر انہیں برطانیہ جانا پڑے گا۔
صحافی رہنماوں نےکہاکہ صحافی برادری تھپڑ مارنے کی بات کرنے والوں کے ہاتھ روکنا جانتی ہے، عمران خان پوری صحافی برادری سے کھل کر معذرت کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما دانیال عزیز بھی اپنی حد میں رہیں، وہ بھی بہت بد کلامی کرتے ہیں، ہمیں قلم چلانا آتا ہے۔