09 نومبر ، 2015
اسلام آباد.......ن لیگ کے ایاز صادق بھاری اکثریت سے دوبارہقومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہو گئے، ان کا مقابلہ پی ٹی آئی کے شفقت محمودسے تھا، ایازصادق نے268حاصل کئے جب کہ شفقت محمود کے حصے میں31ووٹ آئے ۔
اسپیکر کے انتخاب کیلئے پہلا ووٹ وزیراعظم نوازشریف نے کاسٹ کیا ،ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد وزیراعظم ایوان سے روانہ ہوگئے۔ عمران خان بھی آئے ووٹ کاسٹ کیا اور ایوان سے چلے گئے اور پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے سامنے اپنا پسندیدہ شعر ’’اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی۔۔۔۔۔‘‘سنا کر چلے گئے۔
سردار ایاز صادق کے قومی اسمبلی سے ایک ہی اسمبلی سے دو مرتبہ اسپیکر منتخب ہونے کا منفرد اعزاز حاصل ہو گیا ۔3 جون2013کو سردار ایاز صادق دو تہائی اکثریت سے قومی اسمبلی کے19 اسپیکر منتخب ہوئے تو انہیںمعلوم نہیں تھا کہ انہیں ایک بار پھر اسی اسمبلی سےا سپیکر کا ووٹ مانگنا پڑے گا۔
سردار ایاز صادق اسپیکرمنتخب ہونے کے بعد ملک معراج خالد کا دو بارا سپیکر منتخب ہونے کا ریکارڈ برابرکردیاہے۔ اس عہدے سے جڑا ایک دلچسپ پہلو یہ بھی ہے کہ فہمیدہ مرزا کے سوا کوئی بھی اسپیکر اسمبلی کی مدت ختم ہونے کے فوری بعد ہونے والا الیکشن نہیں جیت سکا۔ اسپیکر قومی اسمبلی پاکستان کی منتخب نمائندہ اسمبلی کا نگہبان اور سرپرست ہوتا ہے۔
قائد اعظم محمد علی جناح 13 ماہ تک پاکستان کی پہلی دستور ساز اسمبلی کے اسپیکر رہے ۔ یوسف رضا گیلانی واحدا سپیکرقومی اسمبلی تھے جو وزیر اعظم پاکستان بھی بنے۔
الہٰی بخش سومرو سب سے معمر اسپیکر تھے جو72 سال کی عمر میں اسپیکر کے عہدے پر فائز ہوئے جبکہ سید یوسف رضا گیلانی کم عمر ترین اسپیکر بنے جو41 سال کی عمر میںا سپیکر کے عہدے کے لئے منتخب ہوئے۔