15 نومبر ، 2015
پیرس......پیرس حملے کے اصل کرداروں تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔اب تک ایک فرانسیسی شہری حملہ آور کے طور پر شناخت کرلیا گیا ہے جبکہ کئی اہم شواہد بھی ملے ہیں۔
فرانس کی تاریخ کے بدترین دہشت گردی کے واقعے کے بعد،پولیس کڑی سے کڑی ملانے کی کوشش کررہی ہے۔ کلوزسرکٹ کیمروں سےبنی کئی گھنٹوں کی فوٹیج کی جانچ کی گئی۔عینی شاہد پولیس اہلکاروں کے تھیٹرمیں داخل ہوتےہی 3بمباروں نےخودکش دھماکےکیے۔
ادھر بٹاکلان تھیٹرہال میں شہریوں کویرغمال بنانے والے دہشتگرد کی شناخت ہوگئی۔ہلاک دہشتگرد کی شناخت اس کی انگلیوں کےنشانات سےہوئی۔برطانوی اخبار کے مطابق دہشتگرد2004ءسے2010ءکےدرمیان8جرائم میں بھی ملوث تھا۔اخبار کی جانب سے 3دہشتگردوں کاتعلق بیلجیئم سے ہونے کا بھی دعویٰ کیا جارہا ہے۔
فرانسیسی پراسیکیوٹر کے مطابق حملہ آوروں میں ایک فرانسیسی باشندہ بھی شامل تھا جو مارا گیا۔حملہ آور کو فنگر پرنٹس سے شناخت کیا گیا ہے اور اس کے والد اور بھائی کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔دیگر 2 دہشت گردوں سے شامی اور مصری پاسپورٹ ملے ہیں۔
تحقیقات کی جارہی ہیں کہ پاسپورٹ حملہ آوروں کے تھے یا کسی اور کے ،یونانی وزیر نکوس توسکاس کے مطابق دہشت گرد شامی پاسپورٹ لے کر اکتوبر میں یونان کے راستے یورپ میں داخل ہوا تھا۔
تحقیقات میں یہ بھی کہا گیا کہ 2 حملہ آوروں کو فرانسیسی زبان میں بات کرتے ہوئے سنا گیا تھا،پیرس حملوں میں ملوث 6میں سے3حملہ آورممکنہ طور پربیلجیئم سےآئےتھے،اس شبہ کے تحت بیلجئیم کے دارالحکومت برسلز کے علاقوں میں پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں ،
برسلز سے پیرس حملوں میں سے تعلق کے شبے میں 5مشتبہ افراد گرفتار کیے گئے ہیں ۔