15 نومبر ، 2015
لندن.......ریہام خان کا کہنا ہے کہ عمران سے شادی کے بعد پارٹی کے سینئر مشیر چاہتے تھے کہ میں گھر کی چار دیواری میں ہی رہوں، بس چپاتیاں بناتی رہوں، گھر سے باہر نہ نکلوں ۔ طلاق کے بعد کئی الزامات لگے، انتظار ہی کرتی رہی، پی ٹی آئی کی جانب سے میرا کوئی دفاع نہیں کیا گیا۔
عمران خان سے شادی کیسے ہوئی تھی؟ طلاق کیوں ہوئی؟ کس نے کرائی؟ کالے جادو کا معاملہ کیا ہے؟ ریہام خان نے عمران خان سے طلاق کے بعد ان سب باتوں سے پردہ اٹھایا۔
ریہام خان نے ایک برطانوی اخبار کو انٹرویو میں تفصیل سے ساری کہانی بیان کی۔ ریہام اور عمران خان کی طلاق کو گزرے پندرہ دن میں مارپیٹ ، زہر دینے اور مالی لین دین جیسی باتیں سامنی آتی رہیں جس نے ریہام خان کو بھی میڈیا پر آکر اپنے دفاع پر مجبور کردیا۔ اپنے پہلے انٹرویو میں ریہام نے برطانوی جریدے کو شادی سے پہلے سے لے کر طلاق کے بعد تک کی کئی اہم باتیں بتائیں ۔
ریہام نے عمران کو کنٹرول کرنے،ان کے کتوں کو کمرے سے باہر نکالنے یا ان کے گھر والوں کے آنے جانے پر پابندی کی باتیں رد کردی ہیں ۔ ٹیکسٹ میسج پر طلاق ملنے یا پاکستان سے جانے کے بعد پتہ چلنے کی بھی تر دید کی ہے ، اور واضح کیا ہے کہ برطانیہ آنے سے ایک ماہ پہلے ہی جدا ہونےکا فیصلہ ہوچکا تھا۔
ریہام کے بقول عمران انہیں ایک ایسی خاتون کے طور پر دیکھنا چاہتے تھے جو باورچی خانے تک محدود ہو اور چپاتیاں بنائے ۔ مگر گھر سے باہر نہ نکلے ۔ انہیں یہ پیغام عمران خان کے ایک سنیئر مشیر کے ذریعے ملا۔
میڈیا میں ریہام کے بارے میں ناگوارا باتیں ، اور اس پرعمران خان کی خاموشی ، پارٹی ارکان کی طرف سے ان کی موجودگی پر ناپسندیدگی وہ وجوہات تھیں جس پر ریہام نے کہا کہ وہ جلد مایوس ہوجاتی تھیں اور اس پر ان کی عمران خان سے ناراضگی ہوتی مگر آخری مہینے بات حد سے گزر گئی اور وہ دونوں علیحدگی کے فیصلے تک پہنچ گئے ۔کیا بات ریہام کو ناگوار گزری ، اس سوال پر انہوں نے کہاکہ یہ بس یہ ایک ذاتی معاملہ تھا اور وہ اس بات کو نظر انداز نہیں کرسکتی تھیں ۔
ریہام کو لگتاہے کہ ان کی طلاق طے شدہ منصوبہ کے تحت ہوئی ۔ پہلی بارستمبر میں طلاق سےمتعلق میڈیا میں خبر آئی تو انہوں نے عمران خان سے وجہ پوچھی کہ ایسا کیوں ہورہاہے تو عمران خان کا جواب تھا کہ ایسا ان کے اور جمائما کے بارے میں کئی با ر کہاجاتا تھا۔ لیکن ریہام کو لگتاہے کہ ہر کوئی اس طلاق کی توقع کررہا تھا اور اس بارے میں جانتا تھا۔
طلاق سے پہلے ریہا م کو گھر میں تعویز ملے اور ان کے نوکروں نے انہیں چھونے سے منع کیا ، انہوں نے کہا کہ جادو سے متعلق ان کے ٹوئٹس اسی بارے میں تھے ۔
یہ چیزیں کہاں سے آرہی تھیں کیا عمران خان کچھ کررہے تھے ، ، ریہام کہتی ہیں کہ انہیں معلوم نہیں ، مگر عمران اس بارے میں ان سے زیادہ جانتے ہیں ۔
ریہام اور عمران خان کی شادی ہو یا طلاق دونوں میں ہی بابا کا کردار موجود ہے ۔ ریہام کہتی ہیں کہ رشتہ سے پہلے عمران خان نے ان کے والدین کا نام پوچھا تھا۔
ریہام نے عمران خان سے اپنے رشتہ کے بارے میں بھی انکشاف کیا ہے ،ریہام کہتی ہیں کہ انہیں نے پی ٹی آئی کے ایک رکن کے نامناسب میسج کے بارے میں عمران خان سے شکایت کی تو جواب میں عمران خان نے ان سے والدین کا نام پوچھا ، شاید وہ کسی بابا سے جاننا چاہتے تھے کہ یہ دونوں کی شادی کیسی رہے گی ، خیر عمران خان نے انہیں پروپوز کیا اور جو ریہام کو اچھا لگا اور انہوں نے قبول کرلیا۔
ریہام نے کہا کہ عمران خان رومینٹک نہیں ، یہاں تک کے انہوں نے ریہام کو شادی کی انگوٹھی تک نہ دی ۔ سیاست کے سوا کسی موضوع پر عمران خان سے بات کرنا مشکل تھا۔ انہوں نے تبدیلی لانے کی کوششیں کیں مگر وہ ناکام رہیں ۔ شادی ہوئی تو عمران خان کو ٹھیک سے کھانا تک نہ ملتا تھا ۔ فریج خالی پڑا رہتا تھا۔ عمران خان اپنے حلیہ کا بھی خیال نہ رکھتے تھے ، گھر میں تبدیلیوں کی باتیں کی جاتیں ہیں تووہ اس حدتک درست ہیں ۔
ریہام نے کہا کہ ان کے بچوں کے گھر میں ہونے سے عمران خان پر کوئی فرق نہیں پڑتا تھا ، عمران خان کو اپنے ارد گرد کی اتنی پروا نہیں ہوتی ۔ جمائما ان کے دو بچوں کی ماں تھیں تو ان سے عمران کا تعلق ناگزیر تھا ، وہ تو خود عمران سے کہتی تھیں کہ بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزاریں ۔ ریہام نے ایک اور اہم بات بتائی کہ ان کی شادی پاکستان یا برطانیہ میں کہیں رجسٹرد نہیں تھی لہذا ان کا عمران خان پر کسی قسم کا کوئی حق نہیں ۔