03 دسمبر ، 2015
لندن........برطانیہ کے لڑاکا طیاروں نے پارلیمان کی منظوری کے بعد شام میںداعش کے ٹھکانوں پر بمباری کا آغاز کر دیا ہے ۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی پارلیمان میں شام میں داعش کے خلاف فضائی مہم کی اجازت سے متعلق قرارداد پر دس گھنٹے تک بحث ہوتی رہی پارلیمان کے 397 ارکان میں سے 223 نے اس کے حق میں ووٹ دیا ۔پارلیمان میں منظوری کے چند گھنٹے کے بعد ہی برطانیہ کے چار لڑاکا جیٹ نے قبرص میں واقع آر اے ایف اکروٹری ائیربیس سے اڑان بھری تھی۔
برطانوی خبررساں ادارے نے عینی شاہد کے حوالے سے ان لڑاکا طیاروں کے اڑان بھرنے کی اطلاع تو دی تھی لیکن اس نے ان کی منزل کے بارے میں لاعلمی ظاہر کی ہے۔البتہ برطانوی حکومت کے ایک ذریعے نے جمعرات کی صبح اطلاع دی ہے کہ برطانوی طیاروں نے شام میں داعش کے خلاف پہلا فضائی حملہ کیا ہے۔
برطانوی شہریوں اور تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عراق اور لیبیا میں مغرب کی جنگی مداخلت کی وجہ سے پورا خطہ ہی جنگ کی لپیٹ میں آچکا ہے اور اس وقت ان ممالک میں طوائف الملوکی کا دور دورہ ہے۔وہ داعش کو اس جنگ زدہ ابتر ماحول کی پیداوار قرار دیتے ہیں۔
کیمرون کا کہنا تھا کہ شام میں گذشتہ ساڑھے چار سال سے جاری خانہ جنگی کو صرف فوجی کارروائی کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا ہے لیکن فضائی حملوں سے داعش کے جنگجوؤں پر کاری ضرب لگے گی اور ان کی جنگی صلاحیت کم ہوکر رہ جائے گی۔