03 دسمبر ، 2015
نیویارک.........اقوام متحدہ کے جوہری توانائی کے ادارے (آئی اے اِی اے) نے اپنی ایک خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ ماضی میں ایران نے جوہری ہتھیار تشکیل دینے کی سرگرمیاں جاری رکھی ہوئی تھیں۔
غیر ملکی میڈیاکے مطابق جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے نے میڈیا کو موصول ہونے والی ایک پوشیدہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیار تشکیل دینے کا اپنا مربوط کام 2003 تک جاری رکھا،ان میں سے چند سرگرمیاں 2009 تک جاری رہیں۔
جوہری توانائی کے بین الاقوامی ادارے نے کہا ہے کہ یہ سرگرمیاں، ’بنیادی کام کی سطح کے اور سائنسی مطالعے سے متعلق تھے، جب کہ کچھ متعلقہ تکنیکی استعداد اور صلاحیتوں سے آگے نہیں بڑھے‘۔ادارے کی اِس چھان بین کی بنیاد امریکہ، اسرائیل اور دیگر ملکوں کی جانب سے فراہم کردہ خفیہ معلومات اور ساتھ ہی آئی اے اِی اے کی اپنی تحقیق اور انٹرویوز کی بنیاد پر مشتمل ہے، جنھیں ایران کی جوہری سرگرمیوں پر شک و شبہات ہیں۔
ایران اپنے جوہری ترقی کے پروگرام کو ترک کرنے کے عمل کی جانب بڑھ رہا ہے، جن سے جوہری ہتھیار بنانے میں مدد مل سکتی ہو، جس کا تقاضا ساڑھے چار ماہ قبل ایران اور اہم عالمی طاقتوں کے درمیان تاریخی سمجھوتے کے تحت کیا گیا۔ یہ بات گذشتہ ماہ آئی اے اِی اے کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔