پاکستان
08 دسمبر ، 2015

نیشنل ایکشن پلان پربریفنگ نہ دیے جانےپر سینیٹ کمیٹی برہم

 نیشنل ایکشن پلان پربریفنگ نہ دیے جانےپر سینیٹ کمیٹی برہم

اسلام آباد........سینیٹ کمیٹی نے وزارت داخلہ کی طرف سے نیشنل ایکشن پلان پربریفنگ نہ دیے جانےپر سخت احتجاج کرتےہوئےمعاملہ سینٹ میں لے جانے کافیصلہ کیاہے ۔

سیکرٹری قانون نے کمیٹی کو بتایا کہ عمران فاروق قتل کیس کی پہلی جے آئی ٹی صرف فیکٹ فائنڈنگ کیلئےتھی، نئی جے آئی ٹی اصل تفتیش کرے گی ۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کا اجلاس سینیٹر نسرین جلیل کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہوا ۔کمیٹی چیئرپرسن نسرین جلیل نے کہاکہ وزارت داخلہ حکام نے رات کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان پر وزیرداخلہ کےسوا کوئی اوربریفنگ نہیں دے سکتا، ایسا کرکے کمیٹی کی توہین کی گئی ، معاملہ سینیٹ میں لے جائیں گے۔

سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر صرف وزیر داخلہ ہی واحد اہل فرد ہیں۔سینیٹر ستارہ ایاز نے کہا کہ سولہ دسمبر کو نیشنل ایکشن پلان کو ایک سال مکمل ہو جائے گا مگر کوئی بریفنگ نہ دی گئی، معلوم نہیں معاملے کوکیوں چھپایاجارہاہے۔ سینیٹر کبیر شاہ نے کہاکہ خدا نخواستہ وزیر داخلہ کو کچھ ہوگیا تو کیا نیشنل ایکشن پلان بند ہوجائے گا۔

نسرین جلیل کا کہنا تھا کہ سول کورٹس کا تو معلوم ہے مگر فوجی عدالتیں چوبیس ماہ کیلئے بنی تھیں مگر بارہ مہینے بعد بھی معلوم نہیں ان کاکیابنا ۔ سیکرٹری قانون سردار رضاخان نے کمیٹی کو بتایا کہ عمران فاروق قتل کیس سے متعلق پہلی جے آئی ٹی صرف فیکٹ فائنڈنگ کے لیے تھی ، نئی جے آئی ٹی ایف آئی اے بنائے گی اوراصل تفتیش کرے گی اوراس کےبعد کارروائی ہوگی، باقی ملزمان تک رسائی، ان کی پاکستان آمد اور گرفتاری کا فیصلہ بھی نئی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی ہی کرےگی۔

مزید خبریں :