27 مئی ، 2012
قلات … جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ان کی جماعت ملک میں امریکی بالادستی قبول کرنے کو تیار نہیں، اگر پارلیمنٹ عوام کی نمائندہ ہے تو نیٹو سپلائی کی بحالی پر کوئی مفاہمت نہیں کرے گی، منصفانہ انتخابات ہوئے تو جے یو آئی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی۔ مولانا فضل الرحمن نے یہ بات قلات میں جمعیت علمائے اسلام ف کے زیراہتمام اسلام زندہ باد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ 10 سال پہلے امریکا کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کی حقیقت آج کھل کر سامنے آچکی ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی جماعت کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اسٹیبلشمنٹ ہے وہ اپنی سازشوں سے باز آجائے اور اگر منصفانہ انتخابات ہوئے تو ان کی جماعت ملک کی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھرے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم ریاستی اداروں کو قومی ادارہ تسلیم کرنے کو تیار ہیں تاہم ریاستی قوت بھی اپنے طورطریقے تبدیل کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک ایک جنگجو ریاست بنا ہوا ہے ہم آج تک فلاحی ریاست نہیں بن سکے۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ملک کا زیادہ تر بجٹ دفاع پر خرچ ہورہا ہے اس سے انہیں کوئی سروکار نہیں مگر عام غریب آدمی کہاں جائے۔ بلوچستان کے حوالے سے جے یو آئی کے سربراہ نے کہا کہ یہاں مایوسی ہے اور اب جب مایوسیاں حد سے بڑھیں تو لوگ پہاڑوں پر چلے گئے ہیں، صوبے میں لوگ بندوق لے کر حقوق کی بات کررہے ہیں۔ کانفرنس سے جے یو آئی ف کے مرکزی سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری اور مولانا محمد خان شیرانی سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔