دنیا
22 دسمبر ، 2015

شام: باغیوں کیخلاف جنگ میں ایرانی فوجیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

شام: باغیوں کیخلاف جنگ میں ایرانی فوجیوں کی ہلاکتوں میں اضافہ

تہران......شوکت پیرزادہ......شام میں جاری خانہ جنگی میں اب بہت سی بیرونی طاقتیں بھی کود چکی ہیں، بالخصوص روس، ایران، امریکا اور ترکی تو براہِ راست اس جنگ میں شامل ہیں۔

لیکن شام کا سب سے قریبی اتحاد ی ایران جو خود کو صدر اسد کے بہت قریب گردانتا ہےوہ شامی حکومت کی بھرپور مدد کررہا ہے، تاہم اس صورتحال کے باعث ایرانی فوجیوںخصوصاً اسپیشل ایلیٹ فورس کے جوانوں اور افسروں کی ہلاکتوں میں خاصا اضافہ ہوگیا ہے۔

ایرانی میڈیاکا کہنا ہے کہ شام میں ایرانی فوجیوں کی ہلاکتوں میں روز بروزاضافہ ہور ہاہے اورگزشتہ تین ماہ کے دوران پاسداران انقلاب کے سو سے زائد مسلح اہلکار اورایرانی فوجی مشیر شام میں باغیوں کے خلاف لڑائی میں ہلاک ہوچکے ہیں ۔

اس سال اکتوبر سے اب تک ایک سو سے زائد پاسدارانِ انقلاب کے مسلح اہلکار یا ایرانی فوجی مشیر شام میں ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں، ان میں چار اعلیٰ فوجی افسران ہیں۔

جبکہ ایران کے سب سےاہم اسپیشل ایلیٹ فورس یونٹ کےکمانڈر میجر جنرل قاسم سلیمانی کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ گزشتہ ماہ اوائل میں شامی محاذ پر جنگ کے دوران شدید زخمی ہوگئے تھے، جس کے بعد سے ان کے بارے میں کچھ پتہ نہیں چل رہا ہے۔بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کی حالت تشویشناک ہے۔

واضح رہے کہ وہ انقلابی گارڈز کےالقدس فورس کی کمانڈ کرتے ہیں اورحلب کے مقام پر ایک گولے کے پھٹنے سے اڑنے والے شارپ نیل سے وہ زخمی ہوئے ، کچھ زخم ان کے سر اور چہرے پر بھی لگے ہیں۔

2012 ءسے مسلح تنازع کے شروع ہونے کے بعد سے اِس سال ستمبر تک ایران کے تقریباً ایک سو فوجی ہلاک ہوئے تھے اور صرف دو ماہ میں اِس تعداد میں انتہائی زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ایرانی مسلح اہلکار شام میں اسد حکومت کے مخالفین کے سامنے آن کھڑے ہوئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں ایران کے بریگیڈئر جنرل حسین ہمدانی کو حلب کے قریب ایک حملے میں ہلاک کر دیا گیا تھا وہ شام میں ہلاک ہونے والے سینئر ترین ایرانی فوجی افسر تھے۔ حسین ہمدانی کی ہلاکت کو ایران میں انتہائی اہمیت حاصل ہوئی۔

اِس مناسبت سے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اِس ہلاکت سے شام میں ایران کی فوجی شمولیت کے حوالے سے ایک نئے عہد کا آغاز ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اِس وقت 3ہزار سے زائد ایرانی فوجی شورش زدہ عرب ملک کے کئی حصوں میں متعین ہیں۔

مزید خبریں :