30 دسمبر ، 2015
اسلام آباد .......وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو باور کرادیا ہے کہ رینجرز پر شرائط عائد کرنا حکومت سندھ کا آئینی اختیار ہے،وزیراعظم نے چوہدری نثار کو سندھ جاکر مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلی سندھ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے انہیں کراچی آپریشن کا کپتان کہہ کر مخاطب کیا،چوہدری نثار کی سندھ آمد سے بھی بات نہ بنی تو 60دن بعد معاملہ پھر اٹھے گا تو وفاق کو ہمارا موقف تسلیم کرنا پڑےگا۔
ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم سے ناراضی تھی اور نہ ہی ہوگی، صوبوں کو اختیار ہے کہ وہ کسی ادارے کے افسران کو شرائط کے ساتھ یا غیر مشروط طلب کریں، اسمبلی نے رینجرز کے اختیارات کا تعین کیا، بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ، اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کا اختیار رینجرز کو دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ رینجرز کو آئین کے آرٹیکل 147 کے تحت لائے ہیں، اس آرٹیکل کے تحت صوبائی حکومت کے پاس شرائط یا غیر مشروط بلانے کا اختیار ہوتا ہے، اس کے لیے اسمبلی سے توثیق کرانا آئینی شرط تھی جسے پورا کرنے میں انتخابات اور دیگر امور کی وجہ سے تاخیر ہوئی، حکومت نے صوبائی اسمبلی میں بل پیش کیا، جو بھاری اکثریت سے پاس ہوا، قرارداد لانے سے قبل سندھ حکومت نے ڈی جی رینجرز کو اعتماد میں لیا۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہناتھا کہ ڈی جی رینجرز کو یہ بھی بتادیا تھاکہ 60 دنوں کے لیے بلارہے ہیں، جس پر ڈی جی رینجرز نے کہا کہ اختیارات سے متعلق فیصلہ جلدی کریں، وزیراعظم کو یہی بتایا، اور وزیراعظم نے عزت دی، انہوں نے کہا کہ رینجرز پر کوئی قدغن نہیں، آئین کے اندر رہتے ہوئے کام کرے۔
ایک صحافی کے سوال پر انہوں کہا کہ وزیراعظم نے چودھری نثار سے کہا کہ آپ سندھ جائیں اور معاملہ حل کریں، یہ قومی مقصد ہے ہم سب کو ساتھ چلنا ہے، انہوں نے کہا کہ کسی حد تک ہم مطمئن ہیں، جب تک معاملہ پوری طرح حل نہیں ہوگا بات جاری رہے گی۔
وزیراعلی سندھ کہا کہ وزیراعظم سے رینجرزکے خرچے سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، کرپشن صوبائی سبجیکٹ ہے، اس پر انٹی کرپشن کا صوبائی محکمہ کام کررہا ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا صرف سندھ میں ہی کرپشن ہے؟ نیب پہلے حرکت میں کیوں نہیں آئی؟ ۔
آصف زرداری کی واپسی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب پر کوئی مقدمہ نہیں، ان کی طبیعت ٹھیک نہیں، لیکن وہ واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کوئی لڑائی نہیں لڑنی، ساتھ ساتھ چلنا ہے، جہاں تحفظات اور مسائل ہونگے اجاگر کرینگے، ہماراایشو ڈاکٹر عاصم پر مقدمہ نہیں، یہ بات وزیراعظم سے بھی کہی، ڈاکٹرعاصم کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، قانون کے مطابق رویہ ہونا چاہیے۔
سید قائم علی شاہ نے کہا کہ وزیراعظم صاحب سے کوئی ناراضی نہ ہے نہ تھی نہ ہوگی، کراچی میں میری طبیعت ٹھیک نہیں تھی، اس لیے وزیراعظم کے ساتھ زیادہ وقت نہیں گزارا۔