29 مئی ، 2012
کابل…اقوام متحدہ نے افغانستان میں منشیات کی بڑھتی ہوئی فروخت اور پیداوارمیں اضافے پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ زدہ ملک میں 10 لاکھ سے زائد افراد منشیات کے عادی جبکہ مجموعی آبادی کے 5 فیصد افراد منشیات کی پیداوار اور کاروبار میں ملوث ہیں۔ غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق منشیات کی روک تھام کے حوالے سے اقوام متحدہ کے ادارے یو این او ڈی سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر یوری فدیدوف نے کابل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ افغانستان میں امریکی حملے کے بعد افغانستان میں منشیات کی فروخت اور پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ 2001 سے 2011 کے دوران منشیات کی پیداوار میں 61 فیصد اضافہ ہوا۔ 2001ء میں منشیات کی سالانہ پیداوار 185 ٹن تھی جو 2011ء میں بڑھ کر 5800 ٹن ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ افغانستان سے منشیات کے خاتمے کیلئے آئندہ 3 سالوں میں 117 ملین ڈالرز خرچ کریگا۔