30 مئی ، 2012
کراچی … پاک فضائیہ کے سابق سربراہ راوٴ قمر سلیمان نے پی آئی اے کے چیئرمین کا عہدہ سنبھالنے کے بعد ایئرلائن کے بنیادی ڈھانچے میں اہم تبدیلیاں کی ہیں اور متعدد شعبوں کو ختم کرکے انہیں دوسرے شعبوں میں ضم کردیا ہے۔ ایوی ایشن ماہرین کی جانب سے راوٴ قمر سلیمان کے ان اقدامات پر حیرت کا اظہار کیا جارہا ہے۔ پی آئی اے ذرائع کے مطابق پی آئی اے کے 3 انتہائی اہم ڈیپارٹمنٹس انجینئرنگ، آئی ٹی اور پروکیورمنٹ اینڈ لاجسٹک کو ملا کر ایک شعبہ بنا دیا گیا ہے اور اس کا سربراہ شعبہ انجینئرنگ کے ڈائریکٹر بابر کمال کو مقرر کیا گیا ہے۔ شعبہ پروکیورمنٹ اینڈ لاجسٹک کے ڈائریکٹر امان اللہ کو چیف انجینئر کے عہدے پر واپس کر دیا گیا جبکہ شعبہ آئی ٹی سے ہٹائے گئے ڈائریکٹر شیر محمد جمالی کو ایئرپورٹ ہوٹل کا سربرا ہ مقرر کیا گیا ہے۔ شعبہ مارکیٹنگ اور شعبہ کارپوریٹ پلاننگ کو ملاکر نیا شعبہ کارپوریٹ سروسز بنایا گیا ہے جس کے سربراہ ارشاد غنی ہوں گے۔ ختم کئے گئے مارکیٹنگ ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر خرم مشتاق کو جنرل منیجر اسپیشل پروجیکٹ بنا دیا گیا ہے۔ شعبہ فلائٹ سروسز اور شعبہ ایئرپورٹ سروسز کو ملاکر نیا ڈپارٹمنٹ کسٹمر سروسز بنا یا گیاہے اور شاہ نواز رحمان اس کے سربراہ ہوں گے۔ ختم کئے گئے شعبہ جات کے ڈائریکٹرز کرنل (ر) محمود احمد اور کمانڈر (ر) اعجاز مظہر کو شعبہ ایچ آر کو رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ کپٹن مظفر تالپور کو واپس فلائٹ ڈیوٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ ادھر پی آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اعلیٰ انتظامیہ سے ہدایت ملنے کے بعد ہی ان تبدیلیوں پر ایئرلائن کا موٴقف دیا جائے گا۔ دوسری جانب ایوی ایشن ماہرین کا کہنا ہے کہ پی آئی اے میں ہونے والی تبدیلیوں کی مثال کسی دوسری ایئرلائن میں نہیں ملتی۔ انتہائی اہم شعبہ جات کو ضم کرنے سے نا صرف چند افسران پر کام کا دباو ٴبڑھ جائے گا بلکہ چیک اینڈ بیلنس بھی متاثر ہوگا اور مزید افسران کو ڈائریکٹر اور جنرل منیجر کے عہدوں پر ترقی سے پی آئی اے پر مالی بوجھ بڑھ جائے گا۔