31 جنوری ، 2016
کراچی.........نشاط گروپ نےبرطانیہ کی معروف قانونی فرمـ’’ کیٹر ک‘‘ کے ذریعے پاکستانی میڈیا ہاؤس اے آر وائی نیٹ ورک کو قانونی نوٹس دے دیا ہے۔ نوٹس ہتک عزت اور جھوٹے الزامات نشر کرنے پر دیا گیا ہے۔
قانونی نوٹس چیئرمین نشاط گروپ اورپاکستان کےممتاز صنعت کار میاں محمد منشا کی جانب سے 14 جنوری 2016ء کو لندن میں داخل کیا گیاہے۔ اس کےمطابق نیٹ ورک نے مسلسل اور متعدد بارجھوٹے اور بے بنیاد الزامات نشر کیے جو برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب لمیٹڈ کی خریداری اور پاکستان میں ڈی جی خان سیمنٹ کلرکہار فیکٹری کےآپریشن کے بارے میں تھے۔ یہ الزامات مکمل مستردکیے جاتے ہیں۔
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ بات بھی بالکل غلط ہے کہ چیئرمین نشاط گروپ منی لانڈرنگ یا کسی بھی ایسی غیرقانونی سرگرمی میں ملوث ہیں جو سینٹ جیمزہوٹل کی خریداری سے متعلق ہو جبکہ یہ جن کمپنیوں کا ہے ان کا نشاط گروپ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
نوٹس میں مزید کہا گیا ہےکہ الزامات کے برعکس کلرکہار میں واقع ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری میں دنیا کے معروف سیمنٹ پلانٹ اور مشینری و آلات نصب ہیں اور تمام آلات ورلڈ بینک انوائرمنٹ اسٹینڈرڈ کے مطابق ہیں اور اس سے گیسوں کا اخراج، مایع اور ذرات معیارات کے مطابق ہیں۔
نوٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جس چمنی سے دھواں خارج ہوتے ہوئے دکھایا گیا وہ کسی اور فیکٹری کی ہے ۔ یہ الزامات بھی غلط ہیں کہ ڈی جی خان سیمنٹ فیکٹری سے دھواں اور دیگر غلیظ بدبو نکلتی ہے۔ چیئرمین نشاط گروپ کی فیملی کے اراکین کے قومی شناختی کارڈوں کو نشر کرکے معاملے کو مزید سنگین بنایا گیا ہےجس سے ان کی زندگیوں کے لیے شدید خطرات پیدا ہوگئےہیں۔
اے آر وائی نیٹ ورک نے نشاط گروپٍ کےچیئرمین محمد منشا پر بے بنیاد الزامات لگا کر بدنام کرنے کی مہم چلا رکھی ہے، جھوٹے اور نقصان دہ دعوئوں کو بار بار نشر کیا گیا۔