10 فروری ، 2016
لاہور......پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے وفد کی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کی اندرونی کہا نی کو جیونیوز منظر عام پر لے آیا۔
ملاقات میں پی آئی اے ملازمین اور حکومت میں بعض غلط فہمیوں کی نشاندہی کی گئی، وزیر اعظم پاکستان تک حقائق سے ہٹ کر کچھ اور کہانی پہنچنے کا بھی ذکر آیا۔پی آئی اے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا 7رکنی وفد سہیل بلوچ کی قیادت میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے ملاقات کے لیے پہنچا تو صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ،چیف سیکریٹری پنجاب اور دیگر حکام بھی موجود تھے ۔
وزیر اعلیٰ نے سہیل بلوچ کی پی آئی اے کی نجکاری اور ہڑتال کے حوالے سے گفتگو سننے کے بعد کہا کہ انہیں کچھ اور صورتحال بتائی گئی تھی جبکہ آپ کچھ اور کہہ رہے ہیں،اس پر سہیل بلوچ نے کہاکہ ہڑتال صرف پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف تھی، کوئی سیاسی عنصر نہیں تھا، بعض درمیانی لوگوں کی وجہ سے اصل حقائق سامنے نہیں آئے،ملازمین کو خدشہ ہے کہ وہ بے روزگار ہوجائیں گے۔
شہبازشریف نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پی آئی اے ملازمین کی ہلاکتوں کے ذمہ دار منظر عام پر آئیں،جوڈیشل انکوائری ہونا چاہیے،وہ حقائق کو وزیر اعظم کے سامنے لائیں گے،وزیراعظم قومی ایئرلائن کی ترقی اور خوشحالی چاہتے ہیں، دوبارہ میٹنگ ہو گی، کسی فریق سے زیادتی نہیں ہوگی۔