16 فروری ، 2016
نیویارک ......امریکہ نے دشمن آبدوزوں کا توڑ ڈوھنڈ نکالا ہے اور اسی سلسلے میں کھلے سمندر میں موجود آبدوزوں کی شناخت کیلئے 130فٹ کا جدید سمندری جہازتیار کر لیا۔
دی اینٹی سب میرین وارفئیرنامی ایسے روبوٹک شِپ ہیں جو خود کار انداز میں سفر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اورانتہائی محتاط انداز میں دشمن آبدوزوں کی شناخت کر لیتے ہیں۔
سمندری حدود میں مداخلت کے پیش نظرامریکی دفاعی تحقیقی ادارے ڈارپانے یہ فیصلہ کیا کہ ایسی جدید روبوٹک کشتیاں تیار کرنی چاہیں جس سے اس مسئلے کا ھل نکالا جا سکے۔
ازخود چلنے والی یہ شپس انسانی مدد کے بغیر روبوٹک انداز میں سمندر میں سفر کرے گی ا ور بین الاقوامی قوانین کے تحت ازخود ہی سمندرمیں 3 ماہ تک رہ سکے گی ۔
ڈارپانے اس منصوبے پر 2010ء میں کام شروع کیاتھا جو اب مکمل ہو چکا ہے اور آئندہ 2 مہینوں میں لانچ کر دی جائیگی۔
امریکی دفاعی تحقیقی ادارے کے مطابق یہ کشتیاں ایک کلو میٹر دور موجود ہدف کو بھی شناخت کر سکتی ہے اور یہ ازخود سمندروں میں ہزاروں کلو میٹر کا سفر کر سکتی ہے ۔