02 مارچ ، 2016
کراچی..........ایگزیکٹ جعلی ڈگری کیس میں ایف آئی اے نے 55 صفحات پر مشتمل حتمی چالان جمع کرادیا ہے۔
ایف آئی اے کے مطابق ایگزیکٹ نے دنیابھر میں دولاکھ 45 ہزار طالب علموں کو جعلی ڈگریاں فروخت کیں، جعلی ڈگریوں سے 22 کروڑ ڈالر آمدنی حاصل کی۔ ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سعید میمن کی جانب سے چالان سیشن جج جنوبی کی عدالت میں جمع کرایا گیا۔
ایگزیکٹ کےخلاف جمع کرایا گیا حتمی چالان 55 صفحات پر مشتمل ہے، چالان کے ساتھ 15 ہزار نوسو صفحات پر مشتمل 23 فرانزک رپورٹ بھی جمع کرائی گئی ہیں۔ تفتیشی افسر کے مطابق طلبہ سے متعلق معلومات پر مشتمل دو ڈی وی ڈیز بھی چالان کے ساتھ منسلک ہیں۔
چالان میں کہا گیا ہےکہ ایگزیکٹ نے دنیابھر میں دولاکھ 45 ہزار طالب علموں کو جعلی ڈگریاں فروخت کیں، 2010 سے 2015 تک جعلی ڈگریوں سے متعلق ریکارڈ بھی جمع کرایا گیا ہے۔ چالان میں بتایا گیاہے کہ ایگزیکٹ کو جعلی ڈگریوں سے 23 ارب 36 کروڑ روپے سے زیادہ آمدنی حاصل ہوئی۔ جعلی ڈگری کیس کی سماعت 3 مارچ کو سیشن جج جنوبی کی عدالت میں ہوگی۔
مقدمے میں سی ای او ایگزیکٹ شعیب شیخ اور دیگر گرفتار ہیں ۔ 19 مئی 2015 میں نیویارک ٹاٹمز میں خبرشائع ہونے کے بعد ایف آئی اے نے ایگزیکٹ کے خلاف کارروائی کاآغاز کیا تھا اور ایگزیکٹ کی تمام بلڈنگز کو سیل کردیا گیا تھا جبکہ 26 مئی کو ایگزیکٹ کے سی اوی او شعیب احمد شیخ اور دیگر 14 افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا ۔ملزمان کے خلاف جعل سازی، دھوکہ دہی ، فراڈ اور منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔