دنیا
07 مارچ ، 2016

شامی تنازع کا حل جنگ سے ممکن نہیں، جوبائیڈن

شامی تنازع کا حل جنگ سے ممکن نہیں، جوبائیڈن

واشنگٹن..........امریکا کے نائب صدر جو بائیڈن نے شام کے تنازعے کا فوجی حل مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں قیام امن کے لیے سیاسی حل تلاش کرنے کے لیے کوشش جاری رکھنا ہوگی۔

نائب امریکی صدر جو بائیڈن نے متحدہ عرب امارت کے دورے کے موقع پر انٹرویو دیتے ہوئے کہاکہ سب کو یہ سمجھ لینا چاہیے کہ مشکل ہی کیوں نہ ہو لیکن ہمیں شام میں ایک سیاسی حل کے لیے کوششیں جاری رکھنا ہوں گی، جنگ کے خاتمے اور شام کے عوام کو اپنے ملک کی تعمیر نوکا موقع فراہم کرنے کے لیے ضروری ہے کہ شام میں مختلف جماعتوں کے صلاح و مشورے سے کوئی سیاسی حل نکالا جائے۔

سیاسی حل کے ذریعے شام میں ایک غیر جانبدار نظام، نئے آئین کی تشکیل اور صاف و شفاف انتخابات کرائے جا سکتے ہیں۔ جو بائیڈن نے مزید کہا کہ 27 فروری کو ہونیوالی جنگ بندی ایک اچھا اقدام ہے تاہم اس میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ شام میں تشدد کے واقعات میں کمی آئی ہے،اور کئی علاقوں میں لوگوں کو امدادی ساز و سامان مل رہا ہے۔

انھوں نے امریکا کی خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کو بھی سراہا،اور ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری ڈیل کے حوالے سے خلیجی ممالک کو لاحق خدشات اور اس حوالے سے چیلنجز کا بھی اعتراف کیا، اور کہاکہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار ہونا زیادہ خطرناک ہوتا۔

جو بائیڈن کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب شام کے صدر بشار الاسد اور ان کے مخالفین اسی ہفتے اقوام متحدہ کے تحت جنیوا میں کرائے جانے والے امن مذاکرات میں حصہ لے رہے ہیں۔ ان مذاکرات کا مقصد شام میں گزشتہ پانچ برس سے جاری جنگ کا خاتمہ ہے۔

مزید خبریں :