12 مارچ ، 2016
شانگلہ......کوہستان میں ضلع کی تقسیم کے حوالے سے تحصیل پالس اور پٹن کے عمائدین کے مابین منعقدہ گرینڈ جرگے میں متعدد امور طے پا گئے تاہم فریقین کے مابین تحفظات مکمل طور پر ختم نہ ہو سکے۔
کوہستان میں نئے ضلعے کے قیام کے تنازعے پر تحصیل پالس اور پٹن کے 5لاکھ افراد کے مابین جاری کشیدگی کے خاتمے کیلئے ایبٹ آباد میں کمشنر ہزارہ ڈویژن کی سربراہی میں گرینڈ جرگہ منعقد ہوا،جرگے میںکوہستان کے اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی،انتظامی اور فوجی افسران اور عمائدین علاقہ بھی شریک تھے۔
کمشنر ہزارہ محمداکبر خان کے مطابق جرگے میں تمام متنازعہ امور بخوبی طے پا گئے ہیں اور فریقین نے اتفاق کیا ہے کہ نہ تو سرکاری سڑک بند کی جائیگی اور نہ ایک دوسرے کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر یا بیان بازی کی جائے گی تاہم پٹن اصلاحی کمیٹی کے سربراہ مولانا کریم داد نے جیو کو بتایا کہ امن کے قیام پر تو اتفاق ہو گیا ہے لیکن پالس والوں کا سوشل بائیکاٹ جاری رہے گا ۔
ادھر پالس سے رکن صوبائی اسمبلی مولانا عصمت اللہ نے کہا کہ جرگے کے باوجود پٹن سے گذرنے والی سڑک پر پالس والوں کی آزادانہ نقل وحرکت ممکن نہیں بنائی جاسکی ہے اگر چند روز تک حالات ٹھیک نہ ہوئے تو وہ اعلان کے مطابق بنی گالا میں دھرنا ضرور دیں گے۔