16 مارچ ، 2016
نیویارک.........اقوام متحدہ نے تھائی لینڈ کے جنوب میں سکیورٹی فورسز پر حملے کے دوران ایک ہسپتال پر مسلم شدت پسند باغیوں کے قبضے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق تھائی لینڈ کے جنوبی حصوں میں گزشتہ بارہ برس سے اب تک ساڑھے چھ ہزار سے زائد افراد کو ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تعداد عام شہریوں کی تھی۔ تھائی لینڈ کے جنوب میں مسلم آبادی اکثریت میں ہے اور وہاںوہ ملک کی بدھ اکثریت سے اپنی ثقافت اور مذہب کی تفریق کی بنیاد پر علیحدگی کی مسلح تحریک جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اتوار کے روز ناراتھیوات صوبے میں باغیوں نے سکیورٹی فورسز پر حملوں کے ساتھ ساتھ ایک مقامی ہسپتال پر بھی قبضہ کر لیا۔ اس عمارت پر قبضے کے بعد باغیوں نے تھائی فوج کی ایک پوسٹ پر خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ بھی کی۔فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق باغی اس ہسپتال میں داخل ہو گئے ۔
فریقین کے درمیان یہ جھڑپ قریب نصف گھنٹہ جاری رہی، جب کہ اس وقت اس ہسپتال میں مریضوں کے علاوہ طبی عملہ بھی موجود تھا۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے کی شاخ برائے جنوب مشرقی ایشیا کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہسپتالوں، طبی مراکز اور طبی عملے کو انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین کے تحت تحفظ حاصل ہے اور انہیں کسی بھی صورت میں عسکری مقاصد کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔