پاکستان
22 مارچ ، 2016

پاکستان میں ہر سال 1800 ارب روپے کا پانی ضائع ہوجاتا ہے

پاکستان میں ہر سال 1800 ارب روپے کا پانی ضائع ہوجاتا ہے

اسلام آباد… پاکستان میں آبی ذخائر کم اور محدود ہونے کی وجہ سے ہرسال 1800ارب روپے کا قیمتی پانی ضائع ہوجاتا ہے۔

دنیا بھر میں ہرسال 22مارچ کو عالمی یوم آب منایا جاتا ہے، اس موقع پر سامنے آنے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے پاکستان میں آبی ذخائر نہایت کم  ہیں جس کے سبب ہر سال 1800ارب روپے مالیت کا قیمتی پانی سمندر میں گرکر ضائع ہوجاتا ہے۔

رواں سال یوم آب کا موضوع’’ بہتر پانی ، بہتر ملازمتیں‘‘ ہے۔ دنیا بھر میں تقریباً ڈیڑھ ارب افراد کا روز گار پانی سے متعلق شعبوں سے ہی وابستہ ہے تاہم پاکستان کا شمار ان ملکوں میں ہوتا ہے جہاں پانی کی قلت ہے۔ہر شہری کے لیے ایک ہزار کیوبک میٹرسالانہ سے بھی کم پانی دستیاب ہے۔

پانی کی کمی کی وجہ در حقیقت بد انتظامی ہے ، قدرت نے تو کوئی کمی نہیں کی ،بس پانی سنبھالنا نہیں آیا۔

پاکستان سالانہ 30ملین ایکڑ فٹ پانی سمندر برد کر دیتا ہے ۔ ایک ملین ایکڑ فٹ پانی 60ارب روپے کا ہے ۔ یعنی 1800ارب روپے ہم سمندر میں پھینک رہے ہیں جبکہ آئی ایم ایف سے ہاتھ جو ڑ کر قرض لیتے ہیں۔

چیئرمین ارسا کا کہنا ہے کہ سیلاب کی روک تھام اور اقتصادی خوشحالی کے لیے کالا باغ ، بھاشا، اکھوڑی اور منڈا ڈیم کی تعمیر بہت اہم ہے ۔

عالمی معیار کے مطابق کسی بھی ملک کو اپنے پانی کا 40فیصد ذخیرہ کرنا چاہیے لیکن بھارت میں یہ صلاحیت 33فیصد جبکہ پاکستان میں 10فیصد سے بھی کم ہے۔

مزید خبریں :