06 جون ، 2016
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق بھارت نیوکلیئر سپلائر گروپ کی رکنیت کا اہل نہیں، وہ رکنیت پر مذاکرت کے لیے پہلے پاکستان اور چین سے بات کرے۔امریکا کو ایٹمی سپلائر گروپ میں شامل کئے جانے کے لیے بھارت کی حمایت نہیں کرنی چاہئے ۔
امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ بھارت کی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں رکنیت اس وقت تک میرٹ پر نہیں اترتی جب تک بھارت گروپ کے معیار پر پورا نہیں اترتا ۔
این ایس جی 48 ممالک کا ایک گروپ ہے جو نیوکلیئر ہتھیاروں کے پھیلاو ٔکی روک تھام کے لیے کام کرتا ہے ۔ بھارت نے جوہری عدم پھیلاو کے معاہدے پر دستخط نہیں کئے ہیں جو اس گروپ میں شمولیت کے لیے ایک شرط ہے ،تاہم صدر باراک اوباما بھارت کی گروپ میں شمولیت کے حامی ہیں ۔
اخبار کے مطابق اگر بھارت کسی طرح گروپ کا رکن بن جاتا ہے تو پھر وہ پاکستان کو اس گروپ کو رُکن بننے سے روک سکتا ہے کیونکہ گروپ کے تمام فیصلے متفقہ رائے سے ہوتے ہیں ۔
اداریے میں مزید کہا گیا کہ ہندوستان کو این ایس جی کے معیار پر پورا اترنے کے لیے پاکستان اور چین کے ساتھ نیوکلیئر ہتھیاروں کے معاملے پر مذاکرات کرنے ہوں گے جبکہ بموں کے لیے نیوکلیئر فیول کی پیداوار کو بھی روکنا پڑے گا ۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق چین کی مخالفت کے باعث بھارت کی رکنیت کا معاملہ فی الحال ٹل جائے گا ،تاہم ختم نہیں ہوگا ۔