پاکستان
10 جون ، 2012

لاہورکا تاریخی شاہی حمام، وقت کی دھول کا شکار

لاہورکا تاریخی شاہی حمام، وقت کی دھول کا شکار

لاہور…حکومت تاریخی ورثے کو یوں لاواث تو نہ چھوڑے،سیاح لاہور میں مغلیہ دور کا شاہکار شاہی حمام جسے دیکھنے کیلیے سیاح کھینچے چلے آتے تھے اب ٹوٹ پھوٹ کا شکا راورسرکاری محکموں کی بے حسی کا شکوہ کررہا ہے۔سیاحوں کا کہنا ہے کہ حکومت نئی یادگار عمارتیں نہیں بناسکتی تو نہ بنائے، لیکن تاریخی ورثے کویوں لاوارث نہ چھوڑے۔ لاہورکا تاریخی دہلی دروازہ مغل شہنشاہ جلال الدین محمد اکبر نے تعمیرکروایا تھا۔ اس دروازے کے اندر جائیں تو آپ کو شاہی حمام دکھائی دے گا جو شاہ جہاں دورمیں پنجاب کے گورنر حکیم علیم الدین المعروف وزیر خاں نے1634ء میں تعمیر کروایا تھا۔ یہاں دہلی سے آنے والے امراء غسل کرکے تازہ دم ہوتے تھے اور پھر مسجد وزیر خان، سنہری مسجد اور شاہی قلعے کا رخ کرتے تھے۔ وقت کی دھول اورمتعلقہ محکموں کی بے حسی نے ملکی اورغیر ملکی سیاحوں کیلیے پرکشش شاہی حمام خستہ حال بنادیا ہے۔ ٹھنڈے اور گرم حمام کے نقش ونگارمٹتے جارہے ہیں جبکہ دیواروں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں ، پلستر بھی اکھڑ رہا ہے۔ شاہی حمام کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آخری بار 2005 میں اسکی مرمت کی گئی تھی۔ حمام کی حالت زارکے بارے میں پنجاب ٹوارزم ڈویلپمنٹ کارپوریشن نے محکمہ آثارقدیمہ کو خط لکھ دیاہے۔ آج کل شاہی حمام کے صدر دروازے کے سامنے تجاوزات تو ختم کردی گئی ہیں مگراس کی دلکشی بحال کرنے پر توجہ نہیں دی جارہی ، سیاحوں کا کہنا ہے کہ اگرہم نے اس تاریخی ورثے کی حفاظت نہ کی تو تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔

مزید خبریں :