11 جون ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار’ بوسٹن گلوب‘ کے مطابق جنگوں کے خاتمے پر خوشی کے لمحات تاریخ میں اتنے شاید پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے ،جتنے امریکی فوجیوں کے چہرے پراب نظر آ رہے ہیں۔عراق اور افغان جنگوں کو سمیٹنے کے عمل کی باتیں جیسے زور پکڑ رہی ہیں ،اسی طرح امریکی فوجیوں کے چہرے کھلتے جا رہے ہیں۔ امریکی فوجیوں کے لئے خارجی دشمن ان کی اتنی ہلاکت کا سبب نہیں بنا جتنا خودکشی وجہ بنا ۔اخبار لکھتا ہے کہ حاضرسروس فوجیوں کی خودکشی کے واقعات افغان جنگ میں مخالفانہ کارروائیوں میں ہلاکتوں سے 50فی صد زیادہ ہیں ۔ اخبار کے مطابق ایسا ہونا نہیں چاہیے تھا۔یہ جنگیں امریکی فوجیوں کے لئے خودکشی کا باعث بنیں۔2012کے پہلے155دنوں میں امریکی فوجیوں کی خودکشی کے154واقعات ہوئے۔ خودکشیوں کے انکشافات اس لئے زیادہ پریشان کن ہیں کہ ان میں حاضرسروس فوجی ہیں۔اخبار لکھتا ہے کہ پینٹاگون کو خودکشی کے گھمبیر مسئلے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور اسے روکنے کے تمام اقدامات کیے جائیں۔امریکی تاریخ کی جنگوں میں اس سے پہلے فوجی خودکشیوں کے اتنے زیادہ واقعات سامنے نہیں آئے۔ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران خودکشیوں میں اٹھارہ فی صداضافہ دیکھنے میں آیا۔تاہم ان میں سابق فوجیوں کی خودکشی کے واقعات کو شامل نہیں کیا گیا، یہ صرف حاضرسروس فوجیوں کی ہلاکت ہے۔ 2008اور 2009میں اسی عرصے میں خودکشیاں جنگی کارروائیوں کے دوران ہلاکتوں سے زیادہ رہی۔