21 جون ، 2016
سپریم کورٹ کے جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ کیا ایان علی دہشت گرد ہے ؟؟ سب کو نظر آرہا ہے کیا ہورہا ہے ؟کیوں نہ سیکرٹری داخلہ کوجیل میں بھیج دیں؟ احکامات پرعمل کراناآتاہے،احکامات پر عمل نہیں ہوگا تو عدالت کو تالا لگا کر گھر نہیں چلے جائیں گے۔
ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے فیصلے کےخلاف اپیل پرسماعت کےدوران جسٹس عظمت سعید شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہکیاپنجاب میں درج قتل کی ہر ایف آئی آر کے ملزمان کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے ؟ کیا ایف بی آر نے جن کو ٹیکس ادائیگی کے نوٹس دیے ، ان سب کے نام ای سی ایل میں ڈال دیے ؟ سب کو نظر آرہا ہے کیا ہورہا ہے ۔ایان علی کا نام ای سی ایل سے نکال کر دوبارہ کس بنیاد پر ڈالا گیا؟ کیاایان علی دہشت گرد ہے؟
وزارت داخلہ کی جانب سے حکومتی وکیل رانا وقار نےکہا کہ ہائی کورٹ نے توہین عدالت کے مقدمہ ایان علی کا نام ای سی ایل نکالنے کا حکم دیا۔
جسٹس شیخ عظمت سعید نےکہاکہ توہین عدالت کے مقدمہ میں ایسا حکم کیسے جاری کیاجاسکتا ہے ، درخواست خارج ہوتی ہے یا مرتکبان جیل جاتے ہیں۔کیوں نہ سیکرٹری داخلہ کوجیل میں بھیج دیں؟ اپنے احکامات پر عمل کروانا آتا ہے ۔احکامات پر عمل نہیں ہوگا تو عدالت کو تالا لگا کر گھر نہیں چلے جائیں گے ، معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے۔
رانا وقار نےکہا ایان علی کسٹم افسرا عجاز محمود کے قتل کی ایف آئی آر میں بھی نامزد ہیں۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا اورکہاکہ جائزہ لیں گے کیا توہین عدالت کی درخواست میں ایسے احکامات جاری کیے جا سکتے ہیں یا نہیں۔ ایان علی کے وکیل لطیف کھوسہ نےکہا پرویز مشرف بااثرتھا ، راتوں رات جانے دیا گیا ۔
کیس کی مزید سماعت جون کےآخری ہفتےمیں ہوگی ۔