22 جون ، 2016
اردنی حکام نے ملک میں دہشت گرد تنظیم ’داعش‘ کے سرگرم ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ اِس خدشے کی وجہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران دو دہشت گردانہ حملوں میں ایک درجن کے قریب ہلاکتیں ہیں۔
اردنی بادشاہ شاہ عبداللہ ثانی نے اِس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سرحد پر حملہ کرنے والوں کو آہنی ہاتھ سے جواب دیا جائے گا۔ شاہی محل سے جاری ایک بیان میں اس حملے کی مذمت کے ساتھ ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اردنی سکیورٹی و انتظامی اداروں کا اندازہ ہے کہ اِس حملے میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ ملوث ہو سکتی ہے کیونکہ اُسے عراق اور شام میں کئی مقامات پر پسپائی کا سامنا ہے اور اگلے محاذوں سے لوٹنے والے جہادی اردن کا رخ کر سکتے ہیں۔گزشتہ روز اردن کی شام سے ملنے والی سرحد پر دھماکے میں اردن کی فوج کے کم از کم چھ اہلکار ہلاک ہو ئے جبکہ چودہ سکیورٹی اہلکاروں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔