11 جون ، 2012
کراچی…سندھ کا 5 کھرب 77 ارب 98 کروڑ کا بجٹ پیش کردیا گیاہے جس میں خسارہ 7 ارب 60 کروڑروپے کا ہوگا۔سندھ اسمبلی کا بجٹ اجلاس ڈپٹی اسپیکرشہلارضاکی زیرصدارت ہوا ۔سندھ کے صوبائی وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے اسمبلی میں سندھ بجٹ برائے2012-2013پیش کیا۔سندھ میں امن و امان کے لئے مختص رقم میں131فیصد اضافے کی تجویز پیش کی گئی ۔وزیرخزانہ سندھ مرادعلی شاہ نے کا بجٹ تقریر میں کہنا تھا کہ خسارے کی اہم وجہ ترقیاتی بجٹ کی فراہمی ہے،سندھ بینک گندم خریداری کیلئے ہاریوں کو5ارب روپے دے چکاہے جبکہ سندھ بینک نے2ہزارہاریوں کو43کروڑسے زائد کاقرضہ دیا۔بجٹ میں 181ارب روپے ترقیاتی پروگرام کے لئے مختص کئے گئے ہیں جس کیلئے وفاق سے14ارب50کروڑروپے فراہم کرے گا ،ترقیاتی کاموں کیلئے بیرونی معاونت سے35ارب7کروڑروپے ملیں گے۔وفاقی تقسیم پول سے314ارب روپے سندھ کوملیں گے،سندھ کیلئے وفاق سے براہ راست59ارب روپے ملیں گے جبکہ سندھ 96ارب63کروڑروپے ریونیوکی مدمیں جمع کریگا۔ ترقیاتی اخراجات کیلئے 231ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔تعلیم کیلئے 112ارب روپے مختص کئے گئے ہیں،وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں کہا کہ سیلاب کے بعدمتاثرہ علاقوں میں تیزی سے بحالی کاکام شروع کیاگیا،آیندہ مالی سال20ہزارنئی ملازمتیں فراہم کی جائینگی۔سندھ کے ساحل کے قریب نئے شہر کو آباد کرنے کے حوالے سے مراد علی شاہ کا کہنا ہے ہم چاہتے ہیں کہ ذوالفقارآبادمیں چینی کمپنیاں اپناسیٹ اپ کریں،ذوالفقارآبادبننے سے سندھ ترقی کریگا۔مراد علی شاہ کا تقریر میں کہنا تھا کہ خدمات پرسیلزٹیکس رواں سال پہلی بارصوبے نے خودجمع کیا۔