12 جون ، 2012
ٹیکناف…بنگلا دیش کی بارڈر گارڈز نے ملک میں داخل ہونے والی تین کشتیوں کو واپس بھیج دیا جن میں میانمار سے فرارہوکر آنے والے روہنگیا مسلم سوار تھے، میانمار میں مذہبی تشدد کے باعث روہنگیا مسلمان فرار ہوکر بنگلایش میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔بارڈرگارڈ بنگلادیش کے حکام نے منگل کو بتایا کہ تینوں کشتیوں کو پیر کی رات بنگلا دیش میں داخل ہونے سے روکا گیا جن میں 81خواتین اور بچوں سمیت103افراد سوار تھے۔حکام کا کہنا ہے کہ پیرسے اب تک 11کشتیوں کو بنگلادیش میں داخل ہونے سے روکا جاچکا ہے جس میں چار سو افراد سوار تھے۔میانمار کے صوبے راکھنا کے دارلحکومت سیٹوی میں گذشتہ ہفتے بدھ اکثریت اورمسلم اقلتی کے درمیان مذہبی فسادات پھوٹ پڑے ہیں جس میں اب تک17افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس کے بعد وہاں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔بنگلادیش نے میانمار سے فرار ہونے والے روہنگیا مسلم پناہ گزینوں کو روکنے کے لئے اپنی دوسو کلومیٹر سرحدپر نگرانی سخت کردی ہے۔اقوام متحدہ کی تعریف کے مطابق روہنگیا مسلم وہ ہیں جن کا کوئی وطن نہیں اورانہیں سب سے زیادہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔میانمر کی حکومت روہنگیا مسلمانوں کو غیر ملکی مانتے ہیں جبکہ مقامی اکثریت انہیں بنگلادیش سے آئے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن سمجھتی ہے اور انہیں نفرت کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔