12 جون ، 2012
اسلام آباد… ارسلان از خود نوٹس کیس میں مرکزی کردار ملک ریاض سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں جہاں وہ اپنا بیان ریکارڈ کرائیں گے اور اپنے دعوے کی تصدیق کیلئے دستاویزی ثبوت عدالت میں پیش کریں گے۔ اس سے قبل سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے بیان ملک ریاض کا کہنا تھا کہ ارسلان کا کہناتھا وہ والد کی عدالت میں بحریہ ٹاوٴن کے کیسزحل کراسکتا ہے۔ بیان میں ارسلان، چیف جسٹس کی فیملی کے 2 بیرونی دوروں پر مبینہ خرچ کی تفصیل شامل ہے۔ دستاویزی بیان کے مطابق فیملی نے پہلا دورہ لندن 2010 میں کیا، اور اس پر پرکل خرچ 88 لاکھ 60 ہزار 579 آیا۔ بیان کے مطابق دوسرے دورہ لندن پر خرچ 59 لاکھ 47 ہزار 726 روپے آیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ارسلان کو مختلف اقساط میں نقد 32 کروڑ 70 لاکھ بھی دیے، اور ارسلان فیملی پر کل خرچ 34 کروڑ 42 لاکھ روپے ہوا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ارسلان کے وعدوں کے باوجودمجھے عدالت سے کیسز میں ریلیف نہیں ملا، ارسلان نے فراڈاوربدعنوانی کی جو نیب قانون کے زمرے میں آتا ہے۔ بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ معاملے میں صدر،وزیراعظم، سیاسی شخصیت یاجماعت ،ایجنسی ملوث نہیں۔