پاکستان
14 جولائی ، 2016

اب کوئی جج وکیل سے بدتمیزی نہیں کرے گا، جسٹس منصور

اب کوئی جج وکیل سے بدتمیزی نہیں کرے گا، جسٹس منصور

راولپنڈی بار میں پرتپاک استقبال نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو ان کی شادی کا دن یاد کرا دیا، لیکن تکلف برطرف رکھتے ہوئے واضح کردیا کہ جن ججز کی ساکھ بہتر نہیں وہ گھرجائیں گے، عدلیہ میں اقربا پروری، کرپشن اور پسند نا پسند مکمل ختم کر دی جائے گی۔


جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ آج استقبال دیکھ کر مجھے اپنی شادی کا دن یاد آگیا، اتنی گل پاشی تو میری شادی پر بھی نہیں ہوئی۔


چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس منصور علی شاہ نے راولپنڈی بار میں خطاب شروع تو بڑی گرمجوشی سے کیا، لیکن پھر تکلف برطرف رکھتے ہوئے کہہ دیا کہ عدلیہ کو سیدھے راستے پر لانا ہے، نااہل اور نالائق ججز کو فارغ کریں گے، 22 کو تو جوڈیشل اکیڈمی بھجوایا بھی دیا۔

جن ججز کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہے، انہیں نہیں رہنے دیا جائیگا، ججز کے رویے کا مسئلہ ہے، اس شکایت پر بھی ججز گھر جائیں گے، ججز کے خلاف شکایات کےلیے 7رکنی کمیٹی بنادی ہے۔


جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ہر عدالت میں 2 کیمرے لگیں گے، ایسا نظام وضع کرینگے کہ دوسرے صوبے پنجاب عدلیہ کی مثال دیں۔


پنجاب میں 13لاکھ سے زائد کیسز زیرالتوا ہیں، راولپنڈی میں سول کیسز زیادہ ہیں، بنچ بڑھائیں گے، لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بنچ میں 6ہزار 208سول جبکہ 2500کریمنل کیسز زیر التوا ہیں۔


چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے عبدالستار ایدھی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ایدھی فاونڈیشن کو ججز کی جانب سے 70 لاکھ روپے عطیہ دینے کا اعلان کرنے کے ساتھ لاہور ہائیکورٹ اور راولپنڈی بینچ میں موجود ڈسپنسریوں کو ایدھی صاحب کے نام سے منسوب کرنے کی تجویز بھی دی۔


 


 

مزید خبریں :