دنیا
16 جولائی ، 2016

ترکی میں فوجی بغاوت ناکام،161افراد جاں بحق،14سو زخمی

ترکی میں فوجی بغاوت ناکام،161افراد جاں بحق،14سو زخمی


 


ترکی کے عوام نے منتخب حکومت کے خلاف فوجی بغاوت ناکام بنا دی، صدر کی ایک اپیل پر چند لمحوں میں ملک کے مختلف شہروں میں لاکھوں افراد باہر نکل آئے۔


عوام نے جمہوریت کا ساتھ دیا، فوج اور مارشل لاء کا ساتھ نہیں دیا، باغی فوجیوں کے خلاف نعرے بازی کی، سینہ سپر ہوکر فوجی ٹولے کو پسپائی پر مجبور کردیا۔


درجنوں شہریوں نے جمہوریت کی حفاظت کے لیے جانیں دے دیں، پولیس اہل کاروں سمیت 161 افراد جاں بحق اور 1400 زخمی ہوئے جبکہ 104 باغی اہل کار مارے گئے اور 3 ہزار کو گرفتار کر لیا گیا۔


ترکی میں جمہوری حکومت پر شب خون مارنے والوں کو عوامی طاقت نے بتادیا کہ آنے کی باتیں ہوئی پرانی، اب ترکی بدل چکا ہے جس میں فوجی بغاوتوں کی کوئی جگہ نہیں ۔


ترکی میں رات گئے فائرنگ اور دھماکوں کی گونج میں یہ اطلاعات سامنے آئیں کہ فوج نے سرکاری ٹی وی اور سیکورٹی ہیڈ کوارٹر پر قبضہ کر لیا ہے ۔


سرکاری ٹی وی سے مارشل لاء کا اعلان بھی کردیا گیا مگر ایسے میں سکتے کے عالم میں موجود ترک عوام کو اپنے محبوب صدر کا وڈیوپیغام ملا کہ وہ اپنی حکومت کو بچانے کے لئے گھروں سے نکل آئیں۔


رجب طیب اردوان کی اس کال پر انقرہ سے استنبول اور استنبول سے ازمیر تلک عوام نکلے اور باغی ٹولے کی گولیوں اور ٹینکوں کے سامنے سینہ سپر ہوگئے ۔


ترک عوام سینوں پر گولیاں کھا کھا کر گرتے رہے مگر ثابت قدمی سے میدان میں ڈٹے رہے۔ درجنوں افراد کو ٹینکوں تلے بھی روندا گیا مگر اردوان حکومت کے تحفظ کا جذبہ سرد نہ پڑ سکا۔


بغاوت ابھی پوری طرح کچلی بھی نہیں گئی تھی کہ ترک صدر واپس استنبول پہنچے اور عوام کو یقین دلایا کہ ایک چھوٹے سے ٹولے کی بغاوت ناکام بنادی گئی ہے۔


ترک وزیراعظم علی بن یلدرم نے کہا ہے کہ گزشتہ شب کا واقعہ ترکی کے لئے ایک سیاہ دھبا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ترکی کے قوانین میں سزائے موت نہیں ہے مگر ایسے واقعات کو روکنے کے لئے قوانین میں تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔

مزید خبریں :