18 جولائی ، 2016
قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم اورمقتولہ کے بھائی کوعدالت میں پیش کر دیا گیا ۔ عدالت نے ملزم کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا ہے۔
ماڈل قندیل بلوچ کیس میں سگے بھائی وسیم کو پولیس نے سول جج اظہر جاوید کی عدالت میں پیش کیا جہاں ملزم نے اعترافی بیان میں کہا کہ قتل سے قبل قندیل کو نشہ آور گولیاں بھی دی، اس مقدمہ میں اپنا کوئی وکیل رکھنا نہیں چاہتا۔ پولیس کی استدعا پر عدالت نے صرف 3 روزہ جسمانی ریمانڈ دے کر ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا ۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق قندیل بلوچ کو 15 جولائی کی شام 8 بجے کے قریب گلا دبا کر قتل کیا گیا ۔ ملزم وسیم کا کہنا ہے کہ قتل اس نے اکیلے کیا جبکہ پولیس کو شبہ ہے کہ قتل میں 2 سے 3 افراد ملوث ہیں ۔
پولیس نے قتل کا مقدمہ قندیل بلوچ کے والد عظیم کی مدعیت میں 302 ، 109 اور دفعہ سی 311 کے تحت قندیل بلوچ کے بھائیوں وسیم اور اسلم شاہین کے خلاف درج کر رکھا ہے ۔
والد کا کہنا ہے کہ وسیم نے دوسرے بھائی اسلم کے کہنے پر قندیل کو قتل کیا۔ قندیل بلوچ کے قتل کے مقدمہ میں غیرت کے علاوہ بھائیوں کے ساتھ لین دین کے تنازعہ کا بھی ذکر کیا گیا ہے۔