23 جولائی ، 2016
امریکی صدر باراک اوباما نے ان خبروں کی ترید کی ہے کہ امریکا کو ترکی میں ہونے والی بغاوت کا پہلے سے علم تھا یا اس میں امریکا کا کوئی کردار تھا ۔ امریکا ترکی میں جمہوریت کا حامی ہے اور اس طرح کی خبریں مکمل طور پر غلط اور بے بنیاد ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں ایک پریس بریفنگ کے دوان کیا ۔
ترکی کے مذہبی رہنما فتح اللہ گولن کو انقرہ کے حوالے کرنے کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اگر ترکی کی جانب سے ایسی کوئی درخواست کی گئی تو اس کا فیصلہ قانون کے مطابق کیا جائے گا ۔
صدر اوباما کا کہنا تھا کہ ان خبروں میں کوئی صداقت نہیں کہ ترکی میں ہونے والی فوجی بغاوت کے بارے میں امریکا کو علم تھا ۔