27 جولائی ، 2016
رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ کراچی میں اب بھی ٹارگٹ کلرز کو پیسے ملتے ہیں، پیسے جنوبی افریقا، تھائی لینڈ اور برطانیہ سے آتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف رینجرز حکام نے سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی میں بریفنگ دیتے ہوئے کیا، رینجرز حکام کا مزید کہنا ہے کہ ہے کہ 2 سالہ آپریشن کے دوران گرفتار کیے گئے 848ٹارگٹ کلرز نے 7ہزار 224افراد کو نشانہ بنانے کا اعتراف کیا ہے۔