پاکستان
31 جولائی ، 2016

رابعہ ملنسار لڑکی تھی، کبھی گھر دیر سے آتے نہیں دیکھا، پڑوسی

رابعہ ملنسار لڑکی تھی، کبھی گھر دیر سے آتے نہیں دیکھا، پڑوسی

رابعہ کے ہمسایوں کاکہنا ہے کہ وہ ایک ملنسار لڑکی تھی، اسے کبھی گھر دیر سے آتے نہیں دیکھا۔ دوسری جانب پولیس نے ہوٹل کے چیف سیکورٹی آفیسر اور3 خواتین سمیت 8 افراد کے بیانات ریکارڈ کر لئے ہیں۔


باٹا پور کی رہائشی رابعہ نصیر4 بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی، غم سے نڈھال اس کےگھرانے نےمیڈیا سے بات کرنےسےانکار کردیا،صرف اتناکہا کہ پولیس کو اپناکام کرنےدیں،تفتیش میں سب واضح ہو جائے گا۔


جیونیوزنے ہمسایوں سےبات کرنےکی کوشش کی تو وہ بھی کیمرےکےسامنےآنےکو تیار نہ ہوئے، رابعہ کی ایک ہمسائی نےنام نہ بتانے کی شرط پر بتایاکہ رابعہ ملنسار لڑکی تھی،وہ شام کو اکثراکٹھےواک کرتیں،انہوں نےکبھی رابعہ کودیر سے گھر آتےنہیں دیکھا، نہ ہی کوئی ایسی اوچھی حرکت دیکھی،رابعہ کے ساتھ آخر ہواکیا،کچھ سمجھ نہیں آرہا۔


دوسری جانب پولیس حکام کاکہنا ہے کہ ہوٹل میں رابعہ نصیرکےنام سےکوئی کمرہ بک نہیں تھا،موبائل فون کے ڈیٹا اور اجزا کی کیمیکل رپورٹ آنےپرہی رابعہ کی موت کےاصل محرکات سامنےآ ئیں گے، ہوٹل کے چیف سیکورٹی آفیسر،4سیکورٹی گارڈز اور3 خواتین سمیت 8 ملازمین کے بیانات ریکارڈ کرنے کے بعد انہیں چھوڑ دیا گیا ہے۔


ادھر کئی سوالات اب بھی تشنہ طلب ہیں، نائن ایم ایم پستول اور28 راؤنڈز کی رابعہ کےپاس موجودگی کیوں؟جائے واردات پر گولیوں کے 2 خول،اگر معاملہ خودکشی ہے تو طالبہ نے2فائر کیسے کیے اوراگر کسی نے قتل کیا ہے تو واش روم کادروازہ اندر سے بند کیوں تھا۔


 

مزید خبریں :