30 جنوری ، 2012
کراچی… سندھ ہائی کورٹ نے ٹارگٹ کلنگ کے خلاف مسترد شدہ پیٹیشن بحال کرنے کی درخواست پر وفاقء وصوبا ئی وزرائے داخلہ اور شہر کے 28 تھانوں کے ایس ایچ اوزسمیت دیگر افسران کوپندرہ فروری کے لیئے نوٹس جاری کردیے ہیں۔ درخواست گزار اقبال کاظمی نے کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے خلاف2010میں سندھ ہائی کورٹ میںدرخواست دائر کی تھی جسے اس سال24 جنوری کو اس بنیاد پر نمٹا دیا گیا تھا کہ سپریم کورٹ نے کراچی بدامنی کیس میں اپنے فیصلے میں اس مسئلے پر بھی اپنا حکم جاری کردیا ہے۔ بعد میں کراچی میں نو گو ایریاز نہ ختم کرنے پر انتظامیہ کے خلاف آفاق احمد کی توہین عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے یہ ریمارکس دیئے تھے کہ کراچی بدامنی کیس میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں دیا گیا تھا بلکہ صرف گائیڈ لائین دی گئی تھی۔ اپنی نئی درخوات میں اقبال کاظمی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے ریمارکس کی روشنی میں اسکی درخواست بحال کی جائے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ گزشتہ سال چھہ اکتوبرکو از خود نوٹس کیس کی کاروائی شروع ہونے کے بعد سے 31 دسمبر تک کراچی میں26 وکلا سمیت 402 شہری مارے جاچکے تھے۔ اس سال جنوری کے مہنے میں اب تک پانچ وکلا مارے جاچکے ہیں۔ آج دلائیل کی ابتدائی سماعت کے بعد جسٹس مقبول بااقر اور جسٹس نثار شیخ پر مشتمل بنچ نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیئے۔