12 اگست ، 2016
سی پیک پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ سی پیک کی سیکورٹی کے لیے اسپیشل سیکورٹی ڈویژن قائم کر دیا گیا ہے،وزارت دفاع نےبتایاسی پیک کی سیکورٹی کی تمام ترذمہ داری پاکستان کی ہے۔
سی پیک پر پارلیمانی کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس ہوا ،جس میں سی پیک کی سیکیورٹی پر وزرات دفاع اور وزرات داخلہ نے کمیٹی کو بریفنگ دی،وزرات دفاع کی طرف سے کمیٹی کو قائم مقام سیکریٹری دفاع ایڈمرل مختار نے بریفنگ دی۔
چیئرمین کمیٹی مشاہد حسین سید نے اجلاس کی کارروائی پرمیڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ وزارت دفاع کےمطابق اسپیشل سیکیورٹی ڈویژن میں 15 ہزار اہلکار بھرتی کیے،پاک فوج کےساڑھے9ہزارجوان اورساڑھے5ہزارپیراملٹری سےہیں۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی ڈویژن کےاہلکاروں کی تعیناتی کاطریقہ کار2ماہ میں طے کر لیا جائے گا، وزرات داخلہ اور دفاع سیکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا طریقہ کار طے کریں گی، کمیٹی کو بتایا گیا سیکیورٹی ڈویژن قائم کرنے پر 5ارب روپے لاگت آئی،حکام نےبتایا کہ رواں سال سیکیورٹی ڈویژن پر 1ارب 30کروڑ روپے مختص کئے ہیں۔
مشاہد حسین کا کہنا تھا کہ اسپیشل سیکیو رٹی ڈویژن کا سربراہ میجرجنرل رینک کا افسر ہو گا،گوادرایئرپورٹ کی تعمیر شروع ہوگئی ہے،سی پیک سمٹ29اگست کواسلام آبادمیں ہو گی،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اس حوالے سے اگلے ماہ چین کا دورہ کریں گے،گوادر میں یونیورسٹی بھی قائم کی جا رہی ہے۔