انٹرٹینمنٹ
16 اگست ، 2016

نصرت فتح علی خان کا آج بھی دلوں پر راج

نصرت فتح علی خان کا آج بھی دلوں پر راج


 


دنیا ئے موسیقی کے بے تاج بادشاہ اور قوالی کے فن کو نئی جہت سے روشناس کرانے والے استاد نصرت فتح علی خاں کو مداحوں سے جدا ہوئے19 برس بیت گئے لیکن ان کی بنائی ہوئی دھنیں آج بھی لوگوں کے کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔


لاکھوں دلوں پر راج کرنے والے نصرت فتح علی خان1948 میں فیصل آباد میں پیدا ہوئے ، آپ کے والد استاد فتح علی خان اور چچا استاد مبارک علی خان اپنے دور کے مشہور قوال تھے۔


نصرت فتح علی خان نے بطور قوال دم مست قلند مست مست سے ملک گیر شہرت حاصل کی اور انہوں نے قوالی کی صنف میں مغربی انداز متعارف کروایا جسے دنیا بھر میں بھرپور پزیرائی حاصل ہوئی ۔


بین الاقوامی سطح پر ان کی شہرت ورلڈ میوزک آرٹ اینڈ ڈانس فیسٹیول سے شروع ہوئی جس کے بعد نصرت فتح علی خان کی آواز کا جادو سر چڑھ کر بولنے لگا۔


نصرت نے کئی مشہور شعرا کے لکھے گیت گا کر ان کے کلام کو امر کر دیا اور بھارتی فلمیں بھی نصرت کی آواز کے بغیر ادھوری سمجھی جانے لگیں ، اس کے علاوہ انہوں نے کئی بھارتی فلموں میں گانے کے ساتھ موسیقی بھی ترتیب دی۔


نصرت فتح علی کی قوالیوں کے 125 البمز ریلیز ہوئے جس کی وجہ سے ان کا نام گنیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں درج کیا گیا، ان کے مشہورگیتوں میں اکھیاں اڈیکدیاں، ایس توں ڈاڈا دکھ نہ کوئی، یار نہ بچھڑے ، میری زندگی ہے تو اور دلوں میں اتر جانے والی حمدوہی خدا ہے قابل ذکر ہیں۔


نصرت فتح علی 16 اگست1997 کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے، گلوکاری کے میدان میں ان کا خلا مدتوں پورا نہ ہوسکے گا۔

مزید خبریں :