02 ستمبر ، 2016
احمد ریحان...متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سربراہ اور قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ بانی ایم کیو ایم نے 22اگست کو خودکش تقریر کی، ایم کیو ایم کا مینڈیٹ پاکستان زندہ باد کا ہے، اسی مینڈیٹ سے انحراف کرنے پر بانی کو علیحدہ کردیا، انہیں خود سے علیحدہ کر کے بڑی قربانی دی۔
فاروق ستار نے قومی اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ مصطفیٰ کمال کنفیوژن پھیلارہے ہیں، کبھی کہتے ہیں کہ سب ملی بھگت ہے کبھی کہتے ہیں کہ ہم ڈرتے ہیں، مینڈیٹ گلیوں، محلوں اور ٹاک شوز میں چیلنج نہیں ہوسکتا، اس کیلئے 2018 کا انتظار کریں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے سربرا ہ فاروق ستار نے کہا ہے کہ ایوان میں یہ نہیں کہا کہ قائد تحریک کی معافی قبول کی جائے، معافی کو قبول کرنا یا نہ کرنا آئنی وقانونی کارروائی کرنے والوں کی صوابدید پر ہے۔
ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایوان میں مذمتی قرارداد کی تائید کرتے ہیں، آئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق کارروائی کی جائے، پاکستان بنانے والوں کی اولادوں کو کٹہرے میں کھڑا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،بانی نے انحراف کیا، ہمارا مینڈیٹ برقرار ہے۔
انہوں نے کہا کہ 22اگست کا دن پوری قوم کیلئےہی نہیں ہمارے لیےبھی سب سےبراتھا، ہم حکومت اور اپوزیشن کی قرارداد کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میئر اور بے وسیلہ بلدیاتی ادارے بنیادی مسائل ہیں ،جیل میں بیٹھےمیئر کےگھر کو سب جیل ڈکلیئرکردیں،ہم کراچی چلاکردکھائیں گے،2 کروڑ کی آبادی کے شہری بغیر ٹرانسپورٹ کے ہیں ،70 فیصد ٹیکس دینے کے باوجود کراچی کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔
فاروق ستار کا کہنا تھاکہ پاکستان کے تمام آئینی اداروں سے کہا ہے کہ ہمیں کام کرنے دیں،ہمارے دفاتر گرائے جارہےہیں ،نائن زیرو سیل ہے، ان خواتین کو گرفتار کیا گیا جو بلوے میں نہیں تھیں، اداروں کی ساکھ داؤ پر نہیں لگنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آفتاب احمد کا قتل ماورائے عدالت ہے اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔