06 ستمبر ، 2016
قندیل بلوچ قتل کیس کی تفتیش میں تیکنیکی رکاوٹ آڑے آگئی،مقتولہ کا موبائل فون ڈی کوڈ نہ ہوسکا جس پر پولیس نے فون کمپنی کو خط بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دو دیگر موبائل فونز کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیا ہے، تفتیشی ٹیم نے قندیل بلوچ کے زیراستعمال کراچی ڈی ایچ اے کے فلیٹ کا بھی دورہ کیا ہے۔
معروف ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں پیشرفت ہوئی ہے کہ پولیس قندیل کے زیراستعمال آئی فون کو ڈی کوڈ نہیں کرا سکی ہے، پولیس نے ایپل کمپنی سے رابطہ کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔
قندیل بلوچ قتل کیس میں تفتیشی ٹیم قندیل کے دوموبائلز کا ڈیٹا تو حاصل کر چکی ہے لیکن اس کے زیراستعمال آئی فون کا ڈیٹا حاصل نہیں کیا جا سکاہے۔
پولیس نے فون کو ڈی کوڈ کرنے کے لیے لاہور بھی بھیجا لیکن فون کا ڈیٹا نہیں مل سکا ہے، فون ڈیٹا حاصل کرنے کے لیے پولیس نے ایپل کمپنی سے رابطہ کرنے پر بھی غور شروع کر دیا ہے۔
دوسری طرف تفتیشی ٹیم نے قندیل بلوچ کے زیراستعمال کراچی ڈی ایچ اے فلیٹ کا بھی دورہ کیا اور اس کے زیراستعمال اشیاء کی جانچ پڑتال کی ہے۔
پولیس کے مطابق قندیل جب بھی کراچی جاتی تھی تو اسی فلیٹ میں رہتی تھی لیکن یہ فلیٹ اس کی ملکیت نہیں ہے۔