07 ستمبر ، 2016
پشاورمیں فاٹا اصلاحات کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں خیبرپختونخوا نے مطالبات پیش کردیے ہیں۔
گورنرہاؤس پشاور میں اصلاحاتی کمیٹی اور صوبائی حکومت کا مشترکہ اجلاس ہوا، جس میں خیبرپختونخوا نے فاٹا کو 2018ء سے پہلے صوبے کا حصہ بنانے کا مطالبہ کردیا ۔
اجلاس میں اصلاحاتی کمیٹی کے چیئرمین سرتاج عزیز اور دیگراراکین شریک ہوئے،خیبرپختونخوا حکومت کی نمائندگی وزیراعلیٰ پرویزخٹک نے کی ۔
اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ فاٹا کوخیبرپختونخوا کا حصہ بناتے وقت صوبےکےانتظامی افسران کوٹرانزیشن باڈی میں رکھاجائے، ٹرانزیشن باڈی میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو بھی شامل کیا جائے ۔
فاٹا کو صوبے میں شامل کرنے کے لیے آئینی ترمیم کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے اورکہا گیا ہے کہ فاٹا کے لوگوں کو اعلیٰ عدلیہ تک رسائی کا حق دیا جائے، 2017ء میں فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے ۔