18 جون ، 2012
دمشق … شام میں اقوام متحدہ کے مبصرین کے سربراہ جنرل رابرٹ موڈ نے شورش زدہ علاقوں سے خواتین، بچوں، زخمیوں اور عمر رسیدہ افراد کے انخلاء کی اجازت دینے کی اپیل کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل رابرٹ موڈ نے کہاہے کہ حما شہر سے گزشتہ کئی ہفتوں کے دوران عام شہریوں کو نکالنے کی متعدد بار کوشش کی گئی لیکن کامیابی حاصل نہیں ہو سکی ۔شام میں حقوق انسانی پر نظر رکھنے والی ایک تنظیم کے مطابق حما شہر میں ایک ہزار سے زائد خاندانوں کو نکالنے یا انخلاء کی ضرورت ہے۔جنرل موڈ کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہاگیا ہے کہ صدر بشارالاسد اور باغی جنگجووں اپنی پوزیشن پر لازمی نظرثانی کرتے ہوئے غیر مشروط طور پر خواتین، بچوں، عمر رسیدہ اور زخمی افراد کے انخلاء کی اجازت دیں اور ان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔ شام میں امن منصوبے پر عمل درآمد کرانے کے لیے 298 فوجی اور 112سول مبصر تعینات ہیں۔ناروے سے تعلق رکھنے والے جنرل رابرٹ موڈ کا کہنا ہے کہ اقوامِ متحدہ کے معائنہ کار فی الحال گشت نہیں کریں گے اور اس وقت جہاں ہیں وہیں رہیں گے۔ دریں اثناء وائٹ ہاوٴس کے ترجمان ٹومی ویٹر نے شامی حکومت سے بین الاقوامی ثالث کوفی عنان کے چھ نکاتی امن منصوبے پر عمل درآمد کرنے کا مطالبہ کیاہے ۔