18 جون ، 2012
ڈبلن…ا سکاٹ لینڈ کی نو سالہ بچی مارتھا پین نے اسکولوں میں ملنے والے کھانے پر لکھے اپنے بلاگ کے ذریعے صرف چوبیس گھنٹوں میں ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم اکٹھی کر لی ۔برطانوی ریڈیو کے مطابق آرگائل شہر کی رہنے والی مارتھا پین کے بلاگ نیورسکنڈز کو پچاس لاکھ لوگوں نے دیکھا جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ وہ اس بلاگ میں اسکول میں ملنے والے کھانے کی تصاویر اتارتی تھیں اور اس کے معیار پر نمبر دیتی تھیں۔ جب اس بلاگ کو اخباروں اور میڈیا میں جگہ ملی تو اسکول کے کیٹرنگ اسٹاف کی نوکریاں جانے کا خطرہ لاحق ہو گیا اورا سکول انتظامیہ نے مارتھا کو کھانے کی تصاویر لینے سے روک دیا۔ لیکن اس پابندی کی خبر سے اس بلاگ کو زیادہ شہرت ملی اور اس کا ذکر دور دور تک پہنچ گیا۔جب لوگوں کی جانب سے دباوٴ بڑھا تو انہوں نے یہ پابندی ہٹا لی اور اس کے بعد جیسے ہی مارتھا نے کھانے کی تصویر اپنے بلاگ پر ڈالی ویسے ہی پیسوں کر برسات ہوگئی۔ یہ پیسے براعظم افریقہ کے ملک ملاوی میں ایک اسکول کی امداد کے لیے جمع کیے جا رہے ہیں۔ اس سے قبل ملاوی میں اسکول میں طعام کے لیے ساڑھے تین ہزار ڈالر ہی جمع ہوسکے تھے۔ طالبہ کے والد ڈیوڈ پین نے انہیں یہ بلاگ بنانے میں مدد کی تھی ۔