پاکستان
18 جون ، 2012

سندھ اسمبلی میں اراکین کی بجٹ پر تقاریر

سندھ اسمبلی میں اراکین کی بجٹ پر تقاریر

کراچی… سندھ اسمبلی میں بجٹ تقاریر کے دوران ارکان نے کراچی میں کنٹونمنٹ بورڈ ایریاز میں ترقیاتی کام نہ کرانے، محکمہ تعلیم کی خراب کارکردگی اور ذوالفقار آباد سٹی کے قیام پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے تنقید کی۔ اجلاس چیئرپرسن زرین مجید کی سربراہی میں شروع ہوا۔ ایوان میں فوزیہ وہاب، پروفیسر آفاق صدیقی، سعودی ولی عہد شہزادہ نائف اور دیگر کیلئے فاتحہ خوانی اور دعائے مغفرت کی گئی۔ پیپلزپارٹی کے صوبائی وزراء کی جانب سے فوزیہ وہاب کی وفات پر اجلاس ملتوی کرنیکی درخواست بھی کی گئی۔ اجلاس میں وقفہ سوالات کے بعد بجٹ پر بحث کی گئی۔ پیپلز پارٹی کے ارکان نے بجٹ کو عوام دوست اور تاریخی قرار دیا۔ اراکین نے اتحادیوں کی تجاویز بجٹ میں شامل نہ کرنے پر افسوس کا اظہار بھی کیا۔ رکن اسمبلی ندیم مقبول نے کہا کہ پچھلے سولہ سال سے سرکاری اسکولوں کے بچے کی پوزیشن نہیں آئی۔کسی رکن اسمبلی کے بچے سرکاری اسکولوں میں نہیں پڑھ رہے کیونکہ انہیں سرکاری نظام تعلیم پر اعتماد نہیں ہے۔ ندیم مقبول نے کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقوں میں ترقیاتی کام نہ کرانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے فنڈز فراہم کرنے کی درخواست بھی کی۔رکن اسمبلی چیتن مل نے اقلیتوں کے لئے فنڈز کم رکھے جانے پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ذوالفقار آباد منصوبہ ٹھٹھہ کے لئے کالاباغ ڈیم ہے اس کی مخالفت کرتے ہیں۔

مزید خبریں :