18 جون ، 2012
کراچی … کراچی میں 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں 15 افراد کو قتل کردیا گیاجن میں سے 7 کی ٹارگٹ کلنگ کی گئی۔ پولیس نے تین مبینہ ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔ لیاری میں میراں ناکہ کے قریب گاڑی سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں، پولیس کے مطاق تینوں افراد کو تشدد کے بعد قتل کیا گیا ہے۔ مقتولین کی شناخت نہیں ہوسکی۔ ناظم آباد چھ نمبر کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنک سے مقامی مسجد کے پیش امام جاں بحق ہوگئے۔ گلستان جوہر میں اتوار کو رینجرز کی کارروائی کے دوران پراسرار طور پر ہلاک ہونے والے اے این پی کے کارکن لیاقت بنگش کے ساتھیوں نے پہلوان گوٹھ میں تعزیتی کیمپ لگایا تھا۔ کیمپ پر مخالف گروپ کے افراد نے فائرنگ کردی جس سے ایک سیاسی کارکن ہلاک اور خاتون سمیت 8 افراد زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو پہلے قریبی نجی اسپتال اور پھر جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخمی خاتون جاں بحق ہوگئی۔ واقعے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی اور علاقے میں ٹارگٹڈ آپریشن بھی کیا گیا۔ اس سے پہلے شیر پاوٴ کالونی میں موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے سیاسی جماعت کے دو کارکن افسر علی اور زبیر خان ہلاک ہوگئے۔ سائٹ کے علاقے فرنٹیئر کالونی میں فائرنگ کرکے ایک شخص قتل کردیا گیا۔ لانڈھی میں بھی فائرنگ سے ایک سیاسی رہنما کامحافظ زخمی ہوگیا۔ دوسری جانب پولیس نے درخشاں کے علاقے سے تین مبینہ ٹارگٹ کلرز کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔