07 اکتوبر ، 2016
نوشین یوسف...پاک بھارت بیک ڈور مذاکرات بحال کیے جائیں ، وزیرخارجہ کی فوری تعیناتی عمل میں لائی جائے ، پاکستان میں بھارتی مداخلت کامعاملہ عالمی سطح پر اٹھایا جائے ، پاکستان اوربھارت کی حالیہ صورت حال میں پالیسی گائیڈ لائنز پر سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کی رپورٹ ایوان بالا نے منظورکرلی ۔
مستقل وزیر خارجہ تعینات کیا جائے،پاک بھارت بیک ڈور مذاکرات بحال کیے جائیں،حکومت سندھ طاس معاہدہ پر سخت موقف اپنائے،پاکستان میں بھارتی مداخلت کا کیس خصوصا کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کا معاملہ عالمی سطح پر فوری پیش کیا جائے، مودی ، آر ایس ایس اور ہندو توا کے نظریات کو ہدف بنایا جائے ۔
سینیٹ کی پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کی تیار کردہ سفارشات کی منظوری سینٹ نے دے دی ،کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ بھارت میں ایسی سیاسی جماعتوں ، سول سوسائٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطہ کیا جائے جو مودی کی انتہا پسندانہ سوچ کے مخالف ہوں۔
کشمیر اور بھارت پر پالیسی کی تیاری کیلئے ٹاسک فورس بنائی جائے، جس میں خارجہ، دفاع کی وزارتوں کے نمائندے، قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین اورا نٹیلی جنس ایجنسیوں کے نمائندے ہوں۔
پاکستان کو سارک ممالک اور ہمسائیوں میں تنہا کرنے کی بھارتی کوششوں کی روک تھام کی جائے، افغانستان ،بنگلہ دیش ،روس، نیپال سری لنکا اورمیانمار سے تعلقات از سر نو استوار کیے جائیں۔
سینٹ کمیٹی کی سفارشات میں کہاگیاہےکہ مسئلہ کشمیر پر او آئی سی کا کردار ہونا چاہیے، ایٹمی ہمسائے احتیاط برتیں اور برداشت کا مظاہرہ کریں ، باہمی اعتماد کو بحال کیا جائے، کشمیر پر بین الاقوامی کانفرنس بلائی جائے ۔
دنیا کو واضح پیغام دیاجائے کہ پاکستان دہشت گردی کےخلاف اہم جنگ لڑرہاہےاورغیرریاستی عناصر کی یہاں کوئی جگہ نہیں ۔چیئرمین سینٹ نے ریمارکس دیے کہ امید ہے حکومت قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی جلد قائم کرےگی ۔