09 اکتوبر ، 2016
افغان حکومت نےپاکستان سے آنے والے تمام مال بردار ٹرکوں پر اضافی ڈیوٹی لگادی، پاکستان سے جانے والے ہرٹرک سے 8ہزار روپے کارگو چارجز بٹورنے لگے۔
اضافی ٹیکس کے خلاف پاکستانی ٹرانسپورٹروں نے ہڑتال کردی ، طور خم بارڈر پر ٹرکوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
پاکستانی ٹرک مالکان کا کہنا ہے کہ یہ چارجز افغانستان کی مرکزی حکومت نے نہیں بلکہ قندھار کی مقامی انتظامیہ کی جانب سے لاگو کیے گئے ہیںجو کہ چمن سے متصل افغانستان کے سرحدی علاقے سپین بولدک میں وصول کیے جاتے ہیں۔
پاک افغان جوائنٹ چیمبر آف کامرس کے نائب صدر انجینئر دارو خان اچکزئی کا کہنا ہے کہ یہ مقامی افغان انتظامیہ نےان چارجز کو افغان سرزمین میں داخل ہونے کے ٹیکس کا نام دیا ہے جو کہ پاکستانی تاجروں کے ساتھ زیادتی اور امتیازی سلوک ہے۔
پاکستانی ٹرک صرف اسپن بولدک کے کسٹم ہاؤس تک جاتے ہیں،ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی تاجروں کو بہت سارے مسائل درپیش ہیں، جن کو اسلام آباد اور کابل میں چیمبر زکے ہونے والے اجلاسوں میں اٹھایا جاتا رہا ہے۔