01 دسمبر ، 2016
کراچی میں ایم کیوایم لندن اور ایم کیو ایم پاکستان کے درمیان پھر ٹاکرا ہوا، کارکن پندرہ دن میں تیسری بار آمنے سامنے آگئے۔
شاہ فیصل کالونی میں دونوں دھڑوں کے کارکنوں نے ایک دوسرے کو للکارا، دھکے دیے، ایم کیو ایم لندن کے کارکنوں نے وسیم اختر کے پاس جانے کی کوشش کی، دونوں طرف سے نعرے بازی کا مقابلہ ہوا۔
میئر کراچی وسیم اختر 100 روزہ صفائی مہم کا افتتاح کرنے شاہ فیصل کالونی پہنچے تو "کشیدگی کی گند" منتظر ملی، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور کارکنان میئر کے استقبال کیلئے آگے بڑھے ہی تھے کہ اچانک ایم کیو ایم لندن کے کارکنان مخالفانہ نعرے لگاتے ہوئے سامنے آگئے۔
یہ تیسرا موقع ہے، جب ایم کیو ایم کے دونوں دھڑے آمنے سامنے آئے، پہلا آمنا سامنا وسیم اختر کی ضمانت پر رہائی کے موقع پر دیکھنے میں آیا، ایم کیو ایم پاکستان کی ریلی عزیز آباد میں یادگارِ شہداء جانا چاہتی تھی کہ ایم کیو ایم لندن کے کارکنان راستے کی دیوار بن گئے، دونوں دھڑوں کے تیور اتنے خطرناک تھے کہ پولیس اور رینجرز کو انہیں تصادم سے روکنے کیلئے لاٹھی چارج کرنا پڑا۔
دوسرا ٹکرائو نارتھ ناظم آباد میں ہوا، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ئوں کی میٹنگ ہورہی تھی کہ ایم کیو ایم لندن کے کارکنان نے ہلہ بول دیا۔ دونوں دھڑوں کا ٹکرائو صرف شاہرائوں اور چوراہوں تک محدود نہیں، بلکہ یہ شہر کی دیواروں پر بھی جاری ہے۔
اِدھر ایم کیو ایم پاکستان والے اپنے جذبات اور مستقبل کے رہنمائوں سے متعلق کوئی نعرہ کسی دیوار پر درج کرتے ہیں اور اُدھر ایم کیو ایم لندن والے اس کی مخالفت میں کوئی نہ کوئی جوابی نعرہ "پینٹ" کرجاتے ہیں۔