01 دسمبر ، 2016
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خرم دستگیر اور محسن شاہنواز رانجھا نے عمران خان سے چھ سوالات پوچھ لیے۔ کہتے ہیں کرپشن، منی لانڈرنگ، کک بیکس، اثاثہ جات چھپانے، قرضے معاف کرانے، لندن فلیٹ انیس سو نوے میں خریدنے کے الزامات کے ثبوت کہاں ہیں؟
ن لیگ کے رہنماؤں نے کہا کہ تحریک انصاف نے الزامات تو لگائے لیکن عدالت میں ثبوت نہیں پیش کرسکی۔
مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ عمران خان اس مقولے پہ یقین رکھتے ہیں ’’جھوٹ اتنا بولو کہ سچ لگنے لگے‘‘، وہ وزیر اعظم اور ان کے بچوں کے وکلاء کی طرف سے جمع کرائی گئی دستاویزات پر دندناتے پھر رہے ہیں لیکن ان دستاویزات میں دی گئی ایک ایک بات کو ثابت کیا جائے گا، نعیم بخاری خود اپنے ثبوتوں کو ردی قرار دے چکے ہیں۔
لیگی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کے مرحوم والد کا ٹرائل کیا جا رہا ہے، ایک جماعت نے سمجھ رکھا ہے کہ تمام آئینی ادارے ا س کے سامنے کٹہرے میں کھڑے رہیں۔انہوں نے عمران خان کو دعوت دی کہ آئیں سچ بولیں، اب آپ سے ہر روز یہ سوال کرتے رہیں گے کہ الزامات کے ثبوت کہاں ہیں؟