25 جون ، 2012
ریاض … سعودی حکومت کی جانب سے پہلی مرتبہ خواتین کو اولمپکس کھیلوں میں حصہ لینے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، حکام کا کہنا ہے کہ ملک کی اولمپکس کمیٹی کھیلوں کی نگرانی کرے گی۔ سعودی حکومت کے اس فیصلے کے بعد ان قیاس آرائیوں کا اختتام ہو جائے گا کہ اولمپکس گیمز کیلئے سعودی ٹیم کو جنسی امتیاز کی بنا پر نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے کہ اس فیصلے سے قبل سعودی دستہ لندن اولمپکس کا واحد دستہ ہونا تھا جس میں کوئی خاتون نہیں ہوتی۔ حکام کا کہنا ہے کہ خواتین کو اولمپکس گیمز میں شرکت کی اجازت نہ دینے کی صورت میں عالمی سطح پر ملک کے بارے میں منفی تاثر ابھرتا اس لئے خواتین کو شرکت کی اجازت دی گئی ہے ۔ان کا کہنا تھا ہم امید رکھتے ہیں سعودی عوام ہمارے فیصلے کو تسلیم کریں گے۔ سعودی خواتین کی ملک میں عوامی سطح پر منعقدہ کھیلوں کے مقابلوں میں شرکت کی اس سے پہلے کوئی مثال موجود نہیں ہے۔ سعودی حکام کے مطابق کیونکہ اولمپکس گیمز منعقد ہونے میں چند ہفتے ہی باقی رہ گئے ہیں اس لئے صرف ایک خاتون شو جمپر یا گھڑ سوار دلما رشدی ملہاس ہی اولمپکس کھیلوں کے معیار پر پورا اترتی ہیں۔