21 دسمبر ، 2016
امین حفیظ...پنجاب کے وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا کہنا ہے کہ غلط فہمیوں کےباعث بلوچستان کو شکایات پیدا ہوئیں، چاروں صوبے بھائی ہیں، جنہیں مل کر آگے بڑھناہے، اگر ایک روٹی ہے تواسےمل کر کھانا ہے۔
وزیراعلیٰ شہبازشریف کا ایوانِ وزیراعلیٰ لاہورمیں گوادر کے طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنےکی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ بلوچستان کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، بچوں سےبھی سلوک ناانصافی پرمبنی ہو تو کنبہ بکھر جاتا ہے، ایشوز کو ایڈریس نہیں کریں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے،میرٹ اور انصاف کو جوڑے رکھیں گے تو پاکستان آگے بڑھتارہے گا۔
اس موقع پر ایک طالبہ نے سوال کیا کہ سی پیک کا مرکز گوادر ہے، ترقی لاہور میں ہو رہی ہے،جس پر وزیراعلیٰ نے جواب دیا کہ پنجاب میں میٹرو بس، دانش اسکول اور سڑکیں سی پیک سے پہلے سے بن رہی ہیں۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب نے بڑے بھائی کا کردار ادا کرتے ہوئے بلوچستان کو این ایف سی ایوارڈ میں زیادہ رقوم دیں۔
انہوں نے ایک طالبعلم کی درخواست پر گوادر کے 10طلبہ کو میرٹ پر چین بھجوانے کااعلان بھی کیا۔
دریں اثناءوزیراعلیٰ کےمحمد شہبازشریف نے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پنجاب روڈ سیفٹی اتھارٹی کے قیام کی منظوری بھی دی۔
اس موقع پر ان کا کہناتھا کہ گاڑیوں کی فٹنس، ڈرائیورز کی تربیت اور لائسنسنگ نظام بہتر بنا کر ہی روڈ سیفٹی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
شہباز شریف نے بتایا کہ پنجاب روڈ سیفٹی اتھارٹی ایکٹ کا مسودہ تیار کر لیا گیا ہے، اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا۔
ان کایہ بھی کہنا تھا کہ سڑکوں پر سفر کرنے والوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے روڈ سیفٹی اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، پہلے مرحلے میں لاہور، ملتان اور فیصل آباد میں روڈ سیفٹی پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا۔